ادارہ شماریات کی مہنگائی سےمتعلق ماہانہ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
سٹی 42 : ادارہ شماریات نےمہنگائی سےمتعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق ملک میں مئی کے مہینے میں مہنگائی وزارت خزانہ کےتخمینے سے زیادہ ہوگئی ۔
ادارہ شماریات کے مطابق مئی2025 میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح3.46 فیصد رہی، اپریل2025میں مہنگائی بڑھنےکی سالانہ شرح 0.28فیصد رکارڈ کی گئی تھی، جولائی2024 تا مئی2025 میں اوسط مہنگائی کی شرح4.
عید الاضحیٰ پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، لیسکو نے اعلان کردیا
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ماہانہ بنیادوں پرمئی میں شہروں میں مہنگائی میں0.07 فیصد کا اضافہ ہوا، گذشتہ ماہ دیہات میں ماہانہ بنیادوں پرمہنگائی کی شرح میں0.53فیصد کمی ہوئی، مئی میں شہریوں میں مہنگائی کی شرح3.51 فیصد رہی۔ اسکے علاوہ گذشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی شرح 3.39فیصدرکارڈکی گئی ۔
وزارت خزانہ نےمئی کے لیےمہنگائی کاتخمینہ 1.5فیصدسے2فیصد کے درمیان لگایا تھا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔(جاری ہے)
اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔