شہزاد غیاث کی بچپن میں خودکشی کی کوششوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
معروف پوڈکاسٹر شہزاد غیاث نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے بچپن میں بہت خطرناک حرکتیں کی ہیں، بس خوش قسمتی سے ان کی جان بچ گئی۔
کامیڈین و پوڈکاسٹر شہزاد غیاث نے حال ہی میں جیو نیوز کے مزاحیہ شو ہنسنا منع ہے میں بطور مہمان شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے متعدد سوالات کے جواب دیے اور میزبان، تابش ہاشمی کے ساتھ دلچسپ موضوعات پر بات بھی کی۔
View this post on InstagramA post shared by Hasna Mana Hai (@geohasnamanahai)
شہزاد غیاث نے شو کے دوران بتایا کہ میں بچپن میں بہت شرارتی تھا، بہن بھائیوں میں میرا نمبر پانچواں ہے، میں نے اپنے بچپن میں بہت خطرناک حرکتیں کر کر رکھیں جو کہ خودکشی کے مترادف تھیں۔
کامیڈین شہزاد غیاث نے انٹرویو کے دوران پاک بھارت کشیدگی کے دوران غیر ملکی پیئرز مورگن کے شو میں بھارتی یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ، بھارتی صحافی برکھا دت اور “گودی میڈیا” کو آڑے ہاتھوں لینے پر بھی بات کی۔
View this post on InstagramA post shared by Hasna Mana Hai (@geohasnamanahai)
انہوں نے بتایا کہ شو کی انتظامیہ نے پہلے مجھ سے انسٹاگرام پر رابطہ کیا تھا جسے میں نے نظر انداز کر دیا تھا، بعد ازاں ٹیم نے مجھ سے ایکس پر رابطہ کیا اور مجھے شو کا فارمیٹ بتایا۔
شہزاد غیاث نے کہا کہ پہلے میں نے شو کے پینل میں شرکت سے انکار کر دیا تھا، بعد ازاں ٹیم کے کہنے پر میں نے اس شو میں شرکت کر لی۔
View this post on InstagramA post shared by Hasna Mana Hai (@geohasnamanahai)
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہزاد غیاث نے بچپن میں
پڑھیں:
جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
جہلم ویلی کی تحصیل ہٹیاں بالا کے نواحی علاقے مکنیٹ میں انٹرمیڈیٹ کے 17 سالہ طالب علم نے مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق حبیب ولد صابر شاہ نے گھر کے قریب درخت سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ کمپیوٹر کے مضمون میں فیل ہونے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: بیٹی کو قتل کرکے خود کشی کا رنگ دینے والا باپ گرفتار
ذرائع کے مطابق حبیب گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول شاریاں کا سابق ٹاپر تھا اور انتہائی ذہین و محنتی طالب علم کے طور پر جانا جاتا تھا۔ امتحانی نتائج کے بعد اس کی ذہنی کیفیت متاثر ہوئی، جس کے نتیجے میں اس نے افسوسناک قدم اٹھایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اہلِ علاقہ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی دباؤ اور نتائج کے خوف سے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحصیل ہٹیاں بالا جہلم ویلی خود کشی