الیکشن کی ساکھ ختم ہو چکی ، لگتا ہے اب کھلی بولی لگے گی. مصطفی نواز کھوکھر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 ) سابق رکن سینیٹ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ الیکشن کی کریڈیبلٹی ختم ہو چکی ہے، یہ کھوکھلی ایکسر سائز ہے، لگتا ہے کہ اب کھلی بولی لگے گی، دیکھنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں پی ٹی آئی کی احتجاجی کال کو کیا رسپانس ملتا ہے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ حالات بہتر بنائیں، پی ٹی آئی کا مسئلہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کو ساتھ بیٹھنا چاہیے.
(جاری ہے)
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا بوجھ براہِ راست عوام پر پڑ رہا ہے جبکہ حکمران اور اپوزیشن جماعتیں محض اقتدار کی کرسی کے گرد میوزیکل چیئرز کا کھیل کھیل رہی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہی دائرے کا سفر جاری رہا تو کوئی بہتری ممکن نہیں مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آ ئی کی جانب سے دی گئی احتجاجی کال کو عوامی سطح پر کیا ردعمل ملتا ہے. انہوں نے کہاکہ مذہبی جماعتیں بھی شادی کی عمر سے متعلق قانون سازی پر سڑکوں پر آنے کی کال دے چکی ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کی بہتری حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے، جو سیاسی عمل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے. مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کو چاہیے کہ وہ ساتھ بیٹھ کر بات چیت کریں تاکہ سیاسی استحکام ممکن ہو ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی کریڈیبلٹی ختم ہو چکی ہے، یہ اب ایک کھوکھلی مشق بن چکی ہے، جس میں لگتا ہے جیسے کھلی بولی لگائی جا رہی ہو انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں عوامی مسائل پر بات ہی نہیں ہو رہی، اور اصل قومی ایشوز مسلسل نظر انداز ہو رہے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مصطفی نواز کھوکھر انہوں نے کہا پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پنجاب بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کی مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کا وقت دینے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت حدبندیاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گی، جس کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق، پنجاب حکومت نے حدبندیوں کے رولز کی تکمیل کے لیے مزید ڈھائی ماہ کا وقت مانگا ہے، اور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دوسری جانب، چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے، اپریل یا مئی تک تمام مراحل مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن، دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بروقت رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر سکے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ ان رولز پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد از جلد پنجاب حکومت کو پہنچائی جائے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے مزید بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا تاکہ کمیشن اس پر اپنی تجاویز دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشن اور ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کی درجہ بندی کے نوٹیفکیشن 22 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن 31 دسمبر 2025 تک جبکہ تمام متعلقہ اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ ان دستاویزات کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل باضابطہ طور پر شروع کرے گا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب پر زور دیا کہ تمام امور تجویز کردہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔