زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملیر جیل کے واقعے پر تشویش ہے، اس پر تحقیقات چل رہی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے کے بعد قیدیوں کو نکالا گیا۔ ملیر جیل کے قیدیوں کو باہر نکالا گیا یہ غلط فیصلہ لیا گیا،ذمے داروں کو سزا ملے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایسا عمل نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ایک قیدی کی ڈیتھ ہو گئی ۔ 216 قیدی فرار ہو ئے تھے 83 قیدی پکڑے گئے ہیں ۔ فرار ہونے والے قیدیوں سے کہتا ہوں کہ وہ سرنڈر کر دیں، نہیں تو اے ٹی سی کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش ہوگا
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ صوبے کا بجٹ 13جون کوپیش کیا جائے گا۔ بجٹ میں زراعت کے شعبے کواہمیت دی گئی ہے۔ کے الیکٹرک نجی تحویل میں دینے سے پہلے سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں کیا گیا ۔ کے الیکٹرک بورڑ میں صوبے کی کوئی نمائندگی نہیں، وفاقی نمائندے ہیں۔ کے الیکٹرک بورڈ کے اندر صوبے کے نمائندے ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ حیسکو اور سیپکو کو نجی ادارے کے ذریعے چلانے کا ارادہ ہے۔ امن وامان کی ذمے داری صوبائی اداروں کی ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ بجلی کے خلاف احتجاج کریں لیکن سڑک بند نہ کریں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے فائیو کے منصوبے کو برقت مکمل کیا جائے گا۔ ڈمپر مافیا کے خلاف کاروائیوں کے بعد حادثات میں کچھ کمی آئی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے پر وزیر جیل سندھ کا نوٹس، رپورٹ طلب
فائل فوٹوکراچی میں ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کی خبروں پر وزیر جیل سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل اور ڈی آئی جیل سے رپورٹ طلب کرلی۔
صوبائی وزیر جیل علی حسن زرداری نے کہا کہ کوئی قیدی فرار ہوا ہے تو اسے ہر حال میں پکڑا جائے۔
علی حسن زرداری نے کہا کہ واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔
کراچی میں زلزلے کے باعث ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
پولیس کے مطابق زلزلے کے باعث جیل کے بیرکس کی دیواروں میں دراڑ پڑ گئی تھی، جس پر کچھ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فرار قیدیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فرار ہونے والے 20 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا گیا ہے۔