مودی خطے کیلئے بڑا خطرہ، سیاسی مفاد کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 3 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مودی خطے کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے اور وہ اپنے سیاسی مفاد کی خاطر کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو جنوبی ایشیا کے لیے غیر متوقع اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ نریندر مودی کی موجودگی میں پورا خطہ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ مودی کا حالیہ طرز عمل صرف بھارت ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کو دا پر لگا رہا ہے۔
وزیر دفاع نے بھارتی فوجی مشقوں کو محض ایک سیاسی تماشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا حقیقی مقصد بھارتی عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانا اور مودی کی گرتی ہوئی مقبولیت کو وقتی سہارا دینا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کی کسی غیر جانبدار تحقیقات کا عندیہ تک نہیں دیا، بلکہ الزامات کا رخ براہ راست پاکستان کی جانب موڑ دیا گیا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ حالیہ تنا کے بعد پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف بیانیہ عالمی سطح پر مزید مستحکم ہوا ہے۔ انہوں نے دفاعی بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ملک کی سکیورٹی کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ہماری مسلح افواج کو وسائل کی اشد ضرورت ہے اور اسی لیے دفاعی بجٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔سابق اور موجودہ فوجی قیادت کے حوالے سے سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور موجودہ آرمی چیف کے طرز قیادت میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔
انہوں نے بھارت کی پانی بند کرنے کی دھمکیوں پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کا پانی روکنا بھارت کے لیے اتنا آسان نہیں جتنا وہ سمجھتا ہے۔ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر قانونی اور سیاسی طور پر بھارت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔خواجہ آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کشمیر سے متعلق بات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ٹرمپ کے صرف ایک بیان نے بھارت کو تلملا کر رکھ دیا تھا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیر ایک ایسا تنازع ہے جو دبایا نہیں جا سکتا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس ریلیف میں اہم پیشرفت، آئی ایم ایف شرح کم کرنے پر آمادہ تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس ریلیف میں اہم پیشرفت، آئی ایم ایف شرح کم کرنے پر آمادہ ملزم ثنایوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر انتہائی قدم اٹھایا،آئی جی اسلام آباد کا دعوی پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کیے جانے کا امکان، مہنگائی کا طوفان آنے کا خدشہ جرنلسٹ ہاوسنگ سوسائٹی فیز2 کیلئے 40 کروڑ گرانٹ کی منظوری عمران خان کو پی ٹی آئی میں نیا عہدہ مل گیا اسلام آباد میں عیدالاضحی کی مویشی منڈیوں سے 135.

89 ملین روپے کی ریکارڈ آمدن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کسی بھی حد تک جا خواجہ آصف نے نے بھارت سکتا ہے جا سکتا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

بھارت کا شہریوں کو نشانہ بنانا، پانی روکنا امن کیلئے خطرہ ہے: بلاول بھٹو زرداری

نیویارک ( نیوزڈیسک) پاکستان کے اعلیٰ سطح کے سفارتی مشن نے بین الاقوامی برادری پر واضح کر دیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانا اور پانی روکنا خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکا کی مندوب ڈورتھی شیا سے بلاول بھٹو کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے ملاقات کی اور بتایا کہ بھارت کی طرف سے دریاؤں کا پانی روکنا اعلان جنگ ہو گا، مودی پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے کروڑوں انسانوں کو سزا دینا چاہتا ہے جبکہ پانی روکنے کی دھمکیاں یو این چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔

امریکی مندوب کو یہ بھی بتایا گیا کہ ماضی میں بہت سے تنازعات کے دوران سندھ طاس معاہدہ قائم رہا، بغیر تحقیق کے پاکستان پرالزام تراشی کے بعد حملہ کرنا بذات خود سوالیہ نشان ہے ، بھارتی موقف کو غلط ثابت کرنے کیلئے اس کے موقف کو من و عن بیان کر دینا کافی ہے۔

بلاول بھٹو نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے پاکستان کی حمایت جاری رکھی جائے، بھارت نےجھوٹے الزامات کو سرحد پارحملوں کا جواز بنایا، امن کا راستہ صرف مکالمے اورسفارتکاری سے ممکن ہے۔

 

چیئرمین پیپلزپارٹی نے امریکی وفد پر واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اوّل میں رہا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام حل طلب مسائل کے حوالے سے بامعنی اور جامع مکالمے کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے، بالخصوص سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کا نوٹس لے۔

اس موقع پر بلاول بھٹو نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

او آئی سی کا سندھ طاس معاہدہ برقرار رکھنے پر زور
علاوہ ازیں پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد نے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے سفیروں کو پاک بھارت جنگ اور اس کے بعد جاری صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے جنوبی ایشیا میں بگڑتی ہوئی سلامتی کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کے تقدس کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے، اس طرز عمل کو معمول بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔

بلاول بھٹو نے جموں و کشمیر کے عوام کے لیے مستقل حمایت پر او آئی سی رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا اور واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پائیدار حل ناگزیر ہے، کشمیری عوام کے جائز حقوق، بالخصوص اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت کے لیے اپنی اصولی حمایت جاری رکھیں۔

او آئی سی ممالک نے تمام تنازعات، بالخصوص مسئلہ جموں و کشمیر کے پُرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان کی سفارتی اور مذاکراتی کوششوں کا خیر مقدم کیا، پاکستان کی بروقت اور شفاف بریفنگ کو سراہا اور پاکستان اور کشمیری عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

سلامتی کونسل کے منتخب ارکان کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش
دوسری جانب پاکستانی سفارتی مشن کے قائد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے نیویارک میں ملاقات کی۔

بلاول بھٹو نے چین، روس، ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گیانا، جاپان، جنوبی کوریا، سیرا لیون اور سلووینیا کے نمائندوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف واضح انداز میں پیش کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا اور کہا کہ بغیر کسی تحقیق یا شواہد کے پاکستان پر الزام تراشی ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی قلت، غذائی بحران اور ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے، عالمی برادری صرف تنازع کے بعد حل کی کوششوں تک محدود نہ رہے بلکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے تنازع سے قبل حل تلاش کرے۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو کی قیادت میں 9 رکنی پاکستانی وفد واشنگٹن ڈی سی، لندن اور برسلز کا بھی دورہ کرے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • جنوبی ایشیا کے امن کو مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کی نذر نہیں کیا جا سکتا: راجہ پرویز اشرف
  • پانی کا بحران علاقائی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، مقررین کا کامسٹیک میں سیمینار سے خطاب
  • بھارت سے جنگ کا خطرہ برقرار ، کشمیر کا معاملہ دنیا کے ریڈار پر آگیا،خواجہ آصف
  • مودی اور نیتن یاہو کی پالیسیاں ایک ہی ہیں دونوں امن کیلیے خطرہ اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، بلاول
  • بھارت کا شہریوں کو نشانہ بنانا، پانی روکنا امن کیلئے خطرہ ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کا شہریوں کو نشانہ بنانا، پانی روکنا امن کیلئے خطرہ ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • مودی خطے کیلئے خطرہ ، اس سے کسی بھی چیز کی توقع کی جاسکتی ہے: وزیر دفاع
  • مودی خطے کیلیے بڑا خطرہ، سیاسی مفاد کیلیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے، خواجہ آصف
  • بھارت کے جارحانہ اقدامات اور یکطرفہ فیصلے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، چین اور پاکستان میں اتفاق