فرار قیدی واپس آئے تو سزا میں رعایت دیں گے، وزیر داخلہ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ 129 قیدی اب تک فرار ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔ لسٹ کے مطابق تمام قیدی معمولی جرائم میں ملوث ہیں، 24 گھنٹوں کا وقت دیا ہے، فرار قیدی واپس آئے تو سزا میں رعایت دیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیٹا موجود ہے آج نہیں تو کل تمام فرار قیدیوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں، قیدیوں کے فرار کا معاملہ منصوبہ بندی پر مبنی نہیں، انکوائری کے بعد واضح ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے قیدی رضاکارانہ طور پر واپس نہ آئے تو سخت ایکشن لیں گے: آئی جی جیل خانہ جات سندھ قاضی نظیر کراچی: ملیر جیل توڑنے اور فرار قیدیوں سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار فرار قیدی سرنڈر کردیں، نہیں تو دہشتگردی کے مقدمات کا سامنا ہوگا: مراد علی شاہضیا الحسن لنجار نے کہا بد انتظامی اور افراتفری کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ آئی جی جیل، جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈی آئی جی جیل کو ہٹا دیا ہے، سندھ حکومت نے ملیر جیل کے واقعے پر سخت ایکشن لیا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ وزیر جیل خانہ جات ملک سے باہر ہیں، ہماری آپس میں کوئی لڑائی نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
انوکھی مثال، بیوہ ماں ملیر جیل سے مفرور قیدی بیٹے کو جیل واپس لے آئی
ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش جاری ہے، مگر گزشتہ شب ایک حیران کن اور قابلِ تقلید واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک بیوہ ماں اپنے مفرور بیٹے کو خود جیل واپس لے آئی۔ معاشرتی بدحالی اور غربت کے باوجود، اس خاتون نے قانون کی پاسداری کا ایسا مظاہرہ کیا جو ایک مثال بن گیا۔
عبداللہ گوٹھ کی رہائشی بیوہ خاتون کا بیٹا غلام حسین، جو گزشتہ شب جیل سے فرار ہوا تھا، صبح 3 بجے کے قریب گھر پہنچا۔ جب اس نے والدہ کو بتایا کہ وہ جیل سے بھاگ آیا ہے، تو ماں نے بغیر کسی تردد کے فیصلہ کیا کہ اسے دوبارہ جیل حکام کے حوالے کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار
ماں نے میڈیا کو بتایا کہ بیٹے نے آ کر کہا کہ وہ جیل سے بھاگ آیا ہے، میں نے فوراً اسے سمجھایا کہ یہ غلط ہے، اور ہم قانون کو نہیں توڑ سکتے۔
بیوہ ماں کے پاس نہ پیٹ بھر کھانے کو کچھ تھا، نہ جیب میں کرایہ۔ مگر پھر بھی، صرف قانون سے محبت اور فرض کی ادائیگی کے جذبے کے تحت وہ 2 گھنٹے پیدل چل کر بیٹے کو ملیر جیل لے گئی اور جیل حکام کے سپرد کر دیا۔
جیل ذرائع کے مطابق غلام حسین کو دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے، اور اس واقعے کو دیگر مفرور قیدیوں کی تلاش کے دوران خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیوہ ماں ملیر جیل