اسرائیل ایران پر حملہ کر سکتا ہے اور نہ ہی کبھی کر سکے گا، صیہونی میڈیا کا برملا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
قابض صیہونی رژیم، نہ صرف ایران پر حملے کی بارہا دھمکیاں دے چکی ہے بلکہ تہران - واشنگٹن مذاکرات کے دوران ہی ایران کیخلاف جنگ کی تیاریوں کا دعوی بھی کر رہی ہے تاہم معروف اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی رژیم ایران کو "کسی بھی قسم کا نقصان" پہنچانے کی اہلیت ہی نہیں رکھتی! اسلام ٹائمز۔ عبرانی زبان کے معروف اسرائیلی اخبار ہآرٹز (Ha'aretz) نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کے بارے نیتن یاہو کے "جنون آمیز" بیانات کے باوجود، صیہونی رژیم "ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ سکتی ہے اور نہ ہی کبھی کرے گی"! عبرانی زبان کے صیہونی اخبار نے تاکید کی کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے ایران کے خلاف جنگ کا طبل اب 15ویں بار پیٹا جا رہا ہے جبکہ اسرائیلی فوج کے پاس ابھی تک ایران کی زیر زمین تنصیبات تک پہنچنے کے لئے درکار بنکر بسٹر بم ہی موجود نہیں۔ ہآرٹز نے لکھا کہ ان دھمکی آمیز بیانات سے نیتن یاہو کا "واحد مقصد" ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت کو روکنا ہے۔
صیہونی اخبار کے مطابق ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل ان دھمکیوں کے ذریعے ایران پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے تاکہ وہ "امریکہ کے ساتھ مذاکرات" جاری رکھے اور کسی بھی قسم کا معاہدہ کر لے۔ ہآرٹز نے لکھا کہ گذشتہ برسوں میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایران پر حملے کا مطالبہ کیا تھا لیکن خود صیہونی رژیم کے اندر بھی کئی ایک اعلی حکام نے اس مطالبے کی مخالفت کی تھی۔ ہآرٹز کا لکھنا ہے کہ علاوہ ازیں، ماہرین نے بی بی (نیتن یاہو) کو بھی متنبہ کیا ہے کہ موساد کے ہیڈ کوارٹر میں "سگریٹ اور وہسکی پلا کر اس طرح کا اہم فیصلہ" نہیں کروایا جانا چاہیئے، بلکہ اس پر سکیورٹی کابینہ کے سرکاری اجلاس میں تبادلہ خیال ہونا چاہیئے۔ ہآرٹز نے لکھا کہ اسرائیلی حکام بظاہر یہ اعلان کر رہے ہیں کہ صیہونی افواج ایران کے خلاف فوجی آپشن استعمال کرنے کی تیاریوں میں ہیں، لیکن "یہ حملہ کبھی بھی انجام نہیں پائے گا" کیونکہ اسرائیلی رژیم ایران کو "کسی بھی قسم کا نقصان" پہنچانے کی اہلیت ہی نہیں رکھتی!! اپنی رپورٹ کے آخر میں صہیونی اخبار نے یہ بھی لکھا کہ ایران پر حملہ اسرائیلی فوجی حکام کے لئے ایک اچھا "بہانہ" ہے کیونکہ ایسے حملے کے لئے کہ جو کبھی انجام ہی نہیں پائے گا، وہ دسیوں ارب شیکل اندھا دھند خرچ کریں گے اور "زیادہ سے زیادہ بجٹ" منظور کروائیں گے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم کہ اسرائیلی ایران پر پر حملہ لکھا کہ
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔