نادرا اسمارٹ کارڈ اسکینڈل: سابق چیئرمین طارق ملک سمیت 12 افسران کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ایف آئی اے نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اسمارٹ کارڈ اسکینڈل میں ڈھائی کروڑ ڈالر کی مبینہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں سابق چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت 12 افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی اے نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر کارروائی کی اور ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نادرا حکام پر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) رولز کی خلاف ورزی، کک بیکس اور کمیشن کے عوض قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
مقدمے میں چیف پراجیکٹ آفیسر سمیت دیگر افسران کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے جن پر کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور امانت میں خیانت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ نادرا نے اسمارٹ کارڈز کی خریداری مارکیٹ ریٹ سے کئی گنا زیادہ قیمت پر کی، مارکیٹ میں فی کارڈ کی قیمت 3 سینٹ تھی جبکہ نادرا نے 99 سینٹ فی کارڈ کے حساب سے خریداری کی۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ٹینڈر کے عمل میں دانستہ تبدیلیاں کی گئیں۔
ایف آئی اے کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور نادرا کے مزید افسران کو ملزم نامزد کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اسکینڈل سے متعلق اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے مزید انکشافات متوقع ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے
پڑھیں:
فیس لیس کسٹمز سسٹم سے خزانے کو 100 ارب روپے نقصان کی رپورٹ غلط قرار
کراچی میں متعارف فیس لیس کسٹمز سسٹم سے خزانے کو 100 ارب روپے کے مبینہ نقصان سے متعلق محکمہ کسٹمز کی انٹرنل آڈٹ رپورٹ کی فائنڈنگ کو چیئرمین ایف بی آر نے غلط قراردیدیا۔ کسٹمز فیس لیس سسٹم ناکام بنانے میں افسران سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ملوث ہونےکی سازش کاانکشاف بھی ہوا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ادارے کے مختلف کیڈرزکے افسران کے درمیان اختلافات کا اعتراف بھی کیا ہے۔ کہا نئےفیس لیس سسٹم سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے۔ پرانے سسٹم کے تحت لوگ عملے کی مدد سے مس ڈیکلیریشن کرتے تھے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسٹمز کا فیس لیس سسٹم واپس یا رول بیک نہیں کیا جائے گا،اس سسٹم کا مقصد کرپشن اور رشوت کی روک تھام ہے، چیئرمین ایف بی آرکے مطابق معلوم ہے کسے تکلیف ہے،کچھ لوگ ایجنڈے کی بنیاد پرکام کررہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی وزیر کی سفارش پر پچھلے ایک سال میں کوئی ایک افسر نہیں لگایا، پچھلے ایک سال میں ایف بی آر سے سفارش کا کلچر ختم کر دیا ہے، چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انٹرنل آڈٹ رپورٹ لیک ہونے سے متعلق انکوئرائری شروع کر دی ہے، رپورٹ آنے کے بعد غلط معلومات دینے والے افسران کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔
راشد محمود لنگڑیال نے مزید کہا کہ گاڑیوں کی غیرقانونی کلیئرنس میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کی گئی،عالمی بینک کی سفارش پرکسٹمز کلیئرنس سسٹم کو بہتر بنایا جارہا ہے، سسٹم کو ہیک ہونےسے بچانے کیلئے بہتری لائی جائے گی۔