ایف آئی اے نے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اسمارٹ کارڈ اسکینڈل میں ڈھائی کروڑ ڈالر کی مبینہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں سابق چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت 12 افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی اے نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر کارروائی کی اور ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نادرا حکام پر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) رولز کی خلاف ورزی، کک بیکس اور کمیشن کے عوض قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
مقدمے میں چیف پراجیکٹ آفیسر سمیت دیگر افسران کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے جن پر کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال اور امانت میں خیانت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ نادرا نے اسمارٹ کارڈز کی خریداری مارکیٹ ریٹ سے کئی گنا زیادہ قیمت پر کی، مارکیٹ میں فی کارڈ کی قیمت 3 سینٹ تھی جبکہ نادرا نے 99 سینٹ فی کارڈ کے حساب سے خریداری کی۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ٹینڈر کے عمل میں دانستہ تبدیلیاں کی گئیں۔
ایف آئی اے کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور نادرا کے مزید افسران کو ملزم نامزد کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اسکینڈل سے متعلق اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کے مزید انکشافات متوقع ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے

پڑھیں:

پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان

سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔

متعلقہ مضامین

  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • چین نے کرپشن کے الزام میں دو سابق سینئر عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا
  • کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
  • اسلام آباد: نشے میں دھت ہو کر ہلڑ بازی اور پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار، مقدمہ درج
  • تیسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی راولپنڈی میں ریلی، 30 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
  • شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات
  • ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا