بھارت کو تسلیم کرنے میں 1 مہینہ لگا کہ ہم نے اس کے طیارے مار گرائے: بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
بلاول بھٹو زرداری—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 6 بھارتی طیارے مار گرائے، بھارتی حکومت کو یہ تسلیم کرنے میں ایک مہینہ لگا کہ ہم نے ان کے طیارے مار گرائے ہیں۔
نیو یارک میں اقوامِ متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں بلاول بھٹو زرداری نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے جنگ بندی کے حصول میں بھی بین الاقوامی برادری کی شمولیت پر انحصار کیا، بات چیت اور سفارت کاری سے ہم کسی بھی مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری اسی طرح کردار ادا کرے تو جنوبی ایشیاء میں دائمی امن قائم ہو سکتا ہے، پاکستان بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہے، ہم امن چاہتے ہیں، لیکن امن تب تک ممکن نہیں جب تک ہم ڈائیلاگ میں شامل نہ ہوں۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ پانی ایک قدرتی وسیلہ ہے جس کو ہتھیار بنا کر بھارت نے بین الاقوامی معاہدوں کو پامال کیا ہے، دہشت گردی کے ایک واقعے کو جواز بنا کر بھارت نے غیرقانونی اقدامات کیے اور پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے انکار پر ظاہر ہے یہ صورتِ حال پائیدار نہیں ہے، اسی لیے ہم بین الاقوامی برادری سے رابطہ کر رہے ہیں، بین الاقوامی برادری امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کرے، کشمیر کے مسئلے کے حل میں مدد کرے۔
انہوں نے کہا کہ مستقل جنگ بندی کےلیے ہم بین الاقوامی برادری سے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہیں، پاکستان بات چیت کےلیے تیار ہونے کا کہہ چکا ہے، صرف ایک ملک بھارت ہے جو کہتا ہے کہ وہ بات چیت کےلیے تیار نہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت اپنے عوام سے یہ حقیقت کیوں چھپا رہا تھا؟ اس لیے کہ سچ یہ ہے کہ بھارت جنگ ہار گیا، بھارت پاکستان جنگ کس نے جیتی؟ آسان جواب یہ ہے کہ کون اپنے عوام سے جھوٹ بول رہا ہے؟ کون سا میڈیا اپنے عوام کو گمراہ کر رہا تھا؟ کون سی حکومت تنازع کے دوران اور بعد میں اپنے عوام سے جھوٹ بول رہی تھی؟
بلاول بھٹو زردار ی نے اپیل کی کہ بین الاقوامی برادری آبی تنازع کے حل میں کردار ادا کرے، دہشت گردی کے موضوع پر مناسب گفتگو میں بھی بین الاقوامی برادری اپنا کردار ادا کرے، سب سے اہم اور ممکنہ کامیابی ڈائیلاگ شروع کرنے پر ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی برادری بلاول بھٹو زرداری اپنے عوام بات چیت
پڑھیں:
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری
ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔