امریکا انڈیا اور پاکستان کے درمیان جامع مذاکرات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے.بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے جامع مذاکرات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شیا سے نیویارک میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات سے کے دوران انہوںنے انڈیا کی جانب سے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنے کے اقدام سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ اقدام پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے مترادف ہے.
(جاری ہے)
امریکی سفیر سے ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ کی حکومت، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں کردار ادا کیا انہوں نے سفیر ڈوروتھی شیا کو 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد کی صورت حال پر بریفنگ دی اور گہری تشویش کا اظہار کیا کہ انڈیا نے کسی بھی قابل اعتماد تحقیقات یا تصدیق شدہ شواہد کے بغیر فوری طور پر الزام پاکستان پر عائد کر دیا. انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی کو بڑھاتے ہیں بلکہ تعمیری مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی کمزور کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ صف اول میں رہا ہے اور اس جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں. پاکستان انڈیا کشیدگی کے تناظر میں وزیر اعظم شہباز شریف کا تشکیل کردہ سفارتی لابنگ کے لیے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں آٹھ رکنی وفد پہلے مرحلے میں چھ روزہ دورے پر امریکہ میں موجود ہے بلاول بھٹوزرداری کے علاوہ اس وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، خرم دستگیر، شیری رحمان، حناربانی کھر، فیصل سبزواری، تہمینہ جنجوعہ اور جلیل عباس جیلانی بھی شامل ہیں امریکہ کے دورے کے بعد یہ وفد لندن، پیرس اور برسلز جائے گا اور پاکستان کی جنوبی ایشیا میں امن قائم رکھنے کے لیے کوششوں کو اجاگر کرے گا. یہ وفد ایک ایسے وقت میں دورے پر گیا ہے، جب انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل 2025 کو ایک حملے میں کم از کم 26 افراد کی اموات کے بعد انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا لیکن پاکستان نے اس کی مسلسل تردید کرتے ہوئے اس واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلاول بھٹو انہوں نے
پڑھیں:
بلاول بھٹو کا جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکہ کی قائم مقام مستقل مندوب سفیر ڈوروتھی شیا نے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد سے پاکستان مشن نیویارک میں ملاقات کی۔ اس پارلیمانی وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کی۔ ملاقات میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے 22 اپریل 2025 کو ہوئے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال سے اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر ڈوروتھی شیا کو آگاہ کیا اور اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت نے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا مصدقہ شواہد کے فوری طور پر پاکستان پر الزام تراشی کی۔انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ بامقصد مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اوّل میں رہا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام حل طلب مسائل کے حوالے سے بامعنی اور جامع مکالمے کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے، بالخصوص سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کا نوٹس لے۔
بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کیا جانا بھارت کی جانب سے "پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے" کے مترادف قرار دیا۔بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔صدرٹرمپ اب تک 10 بار یہ کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ ایٹمی جنگ رکوائی ہے اوراس کے لئے انہوں نے تجارت کو ہتھیار بنایا ہے۔
پچھلے ہفتے میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکہ کے صدر نے کہا تھا کہ جنگ بندی پر وہ پاکستان اوربھارت کے رہنماو¿ں کے شکر گزار ہیںتاہم انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ ان لوگوں کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتے جو ایک دوسرے پر گولیاں برسا رہے ہوں، اگر بھارت اور پاکستان لڑ رہے ہوں تو انہیں ان دونوں ممالک سے ٹریڈ معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
11 مئی کو چمکنی میں خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ مذہبی شخصیت تھی: آئی جی خیبرپختونخوا
مزید :