ایکسپریس کے اسپورٹس ایڈیٹر سلیم خالق آئی سی سی کی ووٹنگ اکیڈمی میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ کی ووٹنگ اکیڈمی میں ’ایکسپریس ‘ کے اسپورٹس ایڈیٹر سلیم خالق کو بھی شامل کر لیا۔23 رکنی اکیڈمی میں قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر دوسری پاکستانی ہیں۔
ایوارڈ کے لیے ہر ماہ کے پہلے سے آخری دن تک کی کارکردگی کی بنیاد پر 3،3 مرد اور خواتین کرکٹرزکو شارٹ لسٹ کیا جاتا ہے۔
ان کو آزاد آئی سی سی ووٹنگ اکیڈمی اور دنیا بھر کے شائقین ووٹ دیتے ہیں۔ووٹنگ اکیڈمی میں کرکٹ سے وابستہ نمایاں شخصیات بشمول معروف صحافی، سابق کھلاڑی، نشریاتی ماہرین اور آئی سی سی ہال آف فیم کے ارکان شامل ہیں۔
ووٹنگ اکیڈمی اپنے ووٹ ای میل کے ذریعے جمع کراتی ہے ، ووٹنگ میں اس کا 90 فیصد حصہ ہوتا ہے، باقی 10 فیصد ووٹ آئی سی سی کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ شائقین کے ذریعے دیے جاتے ہیں۔
فاتحین کا اعلان ہر ماہ کے دوسرے ہفتے میں آئی سی سی کے ڈیجیٹل چینلز پر کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اکیڈمی میں
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔