عوام کے تحفظ کیلئے کارروائیاں جاری رہینگی، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ کامیاب آپریشنز دشمنوں کے لیے ایک دو ٹوک پیغام ہے کہ پاکستان کیخلاف سرگرمیوں کو ہر سطح پر ناکام بنایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے ریاست دشمن گروہ “فتنہ الہندوستان” کے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان آپریشنز کو مثالی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان کے عوام کے تحفظ کے لیے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری رہیں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ “فتنہ الہندوستان” سے وابستہ دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان کے مطابق بلوچستان میں امن و ترقی کی راہ میں رکاؤٹ ڈالنے والے عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ اندرونی ہوں یا بیرونی سہولت کار ہوں۔ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ ریاستی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت پر انہیں فخر ہے اور یہ کامیاب آپریشنز دشمنوں کے لیے ایک دو ٹوک پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کو ہر سطح پر ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے امن میں خلل ڈالنے والوں کا ہر محاذ پر پیچھا کیا جائے گا اور ان کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی جائے گا کہا کہ
پڑھیں:
مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
بلوچستان اسمبلی نے مارگٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق متفقہ قرار داد منظور کرلی۔
منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 43 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ژوب اور قلات میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
رکن اسمبلی اسد بلوچ نے کہاکہ 9 جولائی کی رات ان کے گھر پر پولیس نے لشکر کشی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر وہ احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔
رکن اسمبلی علی مدد جتک نے 11 اور 16 جولائی کو مسافروں پر ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے کارندوں کا خاتمہ لازم ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنے بڑے واقعات کے بعد کوئی سیکیورٹی افسر معطل کیوں نہیں ہوا؟ اجلاس کے دوران شیخ محمد بن زاید انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور انسٹیٹیوٹ آف نیفرو یورولوجی سے متعلق قوانین پیش کیے گئے جنہیں ایوان نے مجلس قائمہ کی کمیٹی کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ نے مارگٹ میں مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کی جس کی حمایت میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی اور مشیر کھیل مینہ مجید نے کہاکہ خواتین کا قتل کسی بھی طور غیرت نہیں کہلا سکتا۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان بشمول فیصلہ سنانے والے سردار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے سوال اٹھایا کہ ماں، بہن اور بیٹی کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ نور محمد دمڑ نے کہاکہ جرگے کا فیصلہ جذباتی تھا اور ویڈیو بنا کر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔
ایوان نے مارگٹ واقعے سے متعلق مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کر لی۔ بعد ازاں بلو چستان اسمبلی کا اجلاس 25 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان اسمبلی خاتون کا قتل سانحہ بلوچستان علی مدد جتک غیرت مذمتی قرارداد منظور وی نیوز