ایلون مسک کا واٹس ایپ کی ٹکر پر ایکس چیٹ متعارف کرانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک نے ایکس کے لیے نئے پرائیوٹ میسجنگ فیچر کا اعلان کر دیا۔ فیچر میں میسجز کے غائب ہوجانے اور ’بِٹ کوائن طرز‘ کی انکرپشن شامل ہوگی۔
ایکس چیٹ ٹول کا متعارف کرایا جانا پلیٹ فارم کو ’ایوری تھنگ ایپ‘ میں بدلنے کے ایلون مسک کے منصوبے کا ایک حصہ ہے۔
اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر خریدنے اور اس کا نام بدل کر ایکس رکھنے کے بعد ایلون مسک پلیٹ فارم میں متعدد تبدیلیاں لائے ہیں اور اس کے ساتھ پے منٹ سسٹم کو جوڑنے اور اس کو ایک ’عالمی مارکیٹ پلیس‘ بنانے منصوبے پیش کیے ہیں۔
ایکس چیٹ (جو کہ اس وقت صرف بِیٹا ٹیسٹرز کو دستیاب ہے) صارفین کو ایکس کے ڈی ایم (ڈائریکٹ میسجز) فیچر کا ایک متبادل پیش کرتا ہے، جو اس کو واٹس ایپ یا ٹیلی گرام جیسی روایتی پیغام رساں ایپس جیسا بناتا ہے۔
ایلون مسک نے فیچر کا اعلان کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ نیا ایکس چیٹ انکرپشن، میسج کے غائب ہو جانے اور کسی بھی قسم کی فائل بھیجنے کی صلاحیت کے ساتھ متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس میں آڈیو/ویڈیو کالنگ بھی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حج کے دوران طبی انقلاب! دنیا کی پہلی اسمارٹ فالج ایمبولینس مکہ میں متعارف
مکہ مکرمہ: سعودی عرب نے حج 2025 کے دوران صحت و سلامتی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی جدید ترین اسمارٹ موبائل اسٹروک ایمبولینس متعارف کرا دی ہے، جو موقع پر ہی فالج (stroke) کی تشخیص اور ابتدائی علاج فراہم کرتی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارتِ صحت کی جانب سے یہ موبائل یونٹ مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔ یہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اپنی نوعیت کی پہلی موبائل اسٹروک ایمبولینس ہے، جو مکمل طبی ٹیم کے ہمراہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔
ایمبولینس میں دماغی اعصاب کے ماہر (ویکیولر نیورولوجسٹ)، کریٹیکل کیئر نرس، سی ٹی اسکین ماہر اور ایمبولینس ٹیکنیشن شامل ہوتے ہیں۔ یہ ٹیم مریض کو اسپتال منتقل کیے بغیر ہی دماغی معائنے اور فوری علاج کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے فالج کے مریض کی زندگی بچانے اور مکمل صحتیابی کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
ایمبولینس میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، الٹرا ساؤنڈ، کیروٹڈ آرٹری امیجنگ اور دیگر جدید تشخیصی آلات شامل ہیں، جو فالج کی ابتدائی علامات کی بروقت شناخت اور فوری مداخلت میں مدد دیتے ہیں۔
یہ سہولت حج کے دوران عازمین کی سلامتی، بروقت علاج اور زندگی بچانے کے لیے سعودی عرب کی جدید میڈیکل ٹیکنالوجی میں دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔