سوشل میڈیا پر الفت بکھیرنے والی ثناء یوسف کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سوشل میڈیا پر الفتوں کے رنگ بکھیرنے والی ثنا یوسف دل میں ارمانوں کے انبار لیے اسلام آباد تو آئی مگر بے دردی سے قتل کر دی گئی۔
میں نے ابھی کھیلنا ہے کودنا ہے، جھومنا ہے، گانا ہے، دکھی نہیں ہونا، مسکرانا ہے، مجھے جینا ہے اسلام آباد کے حسین رنگوں کی دل افروز ترنگ کے سنگ، میں نے محبتیں بانٹنی ہیں، اپنی باتوں کے دوش پر میں شوخ و چنچل ہوں، کیونکہ میں نے ابھی جینا ہے، بہت جینا ہے۔
کچھ یہی سوچ کر چترال کی دلکش و دلفریب وادیوں سے اک پیاری، راج دلاری اور نازک اندام بچی شہر اقتدار کی دلفریب رعنائیوں میں آبسی۔
لیکن اس نازک پری کو کیا معلوم تھا کہ وہ اپنی حیات کی بہار بھرپور کو ابھی چھوئے گی بھی نہیں کہ بے رحمی سے قتل کر دی جائے گی۔
کوئی سفاک قاتل کہیں سے اٹھے گا اور اس کے نازک بدن میں بارود بھری گولیاں اتار دے گا۔
چترال کی برف زار و گل پوش وادیوں سے اسلام آباد آنے اور یہاں بسیرا کرنے والی 17 سالہ معصوم و خوبرو ثنا یوسف کی درخشاں حیات کا چراغ تاباں 2 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 13میں غروب آفتاب کے وقت بے دردی و بے خوفی سے گل کر دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر دمکتی زندگی کی ساری تمنائیں لیے ایک پیاری بیٹی بے وقت خون میں نہا گئی، چہل پہل سے آراستہ زندگی کا پلیٹ فارم اجڑ گیا، وہ جو ہزاروں آرزوں کی سنگت میں اسلام آباد آئی تابوت میں سوئی چترال گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی جو ویڈیو وائرل ہو رہی ہے وہ جعلی نکلی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی اس ویڈیو کو غلط فہمی کے تحت 2034 ورلڈ کپ کے اسٹیڈیم کا ڈیزائن سمجھ لیا گیا تھا جبکہ حقیقت میں اس کا سعودی حکومت کے کسی سرکاری منصوبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایجنسی سے بات کرنے والے اس ویڈیو کے خالق نے بھی تصدیق کی ہے کہ یہ صرف ایک اے آئی تصور تھا اور اس نے کسی سرکاری سعودی پروجیکٹ کو بنیاد بنا کر یہ ویڈیو تیار نہیں کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ اسے حقیقت سمجھ کر پھیلا رہے ہیں جبکہ یہ محض ایک تخیلاتی آئیڈیے کی پیشکش ہے۔
واضح رہے کہ اس ویڈیو نے دنیابھر کی توجہ اپنی طرف کھینچی ہے اور اسے اب تک 5 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بطور ایک حقیقی اسٹیڈیم ڈیزائن تیزی سے گردش کر رہا تھا تاہم اب اس کی حقیقت واضح ہو گئی ہے۔