Al Qamar Online:
2025-11-03@13:25:38 GMT

ثمینہ پیرزادہ 7 سال تک اسکرین سے دور کیوں رہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ ثمینہ پیرزادہ نے گزشتہ سات برسوں سے کسی پراجیکٹ کا حصہ نہ بننے کی وجہ بتا دی۔ 

شوبز کی دنیا سے کچھ عرصے کیلئے وقفہ لینے والی اداکارہ ثمینہ پیرزادہ بڑی عید کے موقع پر ہارر فلم ’دیمک‘ کے ذریعے اسکرین پر واپسی کر رہی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ آخر وہ چند سالوں سے کسی پراجیکٹ کا حصہ کیوں نہیں بن رہی تھیں۔

سینئر اداکارہ نے بتایا کہ ان کا آخری ڈرامہ ’بلا‘ تھا جس نے انہیں جذباتی طور پر بےحد متاثر کیا تھا، اس ڈرامے میں وہ ایک بوڑھی ماں کا کردار ادا کر رہی تھیں جو آہستہ آہستہ اپنی یادداشت کھوتی ہے اور پھر دنیا سے رخصت ہوجاتی ہے۔

اداکارہ نے انکشاف کیا کہ اس ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ان کی والدہ بھی اسی کیفیت میں مبتلا تھیں اور انکی بھی یادداشت جاتی جارہی تھی، ثمینہ کا کردار بھی ان کی والدہ جیسا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ صبح والدہ کے ساتھ انہیں اس حال میں دیکھتی اور پھر شوٹنگ پر جاکر ویسا ہی کردار کرتی رہیں جس کی وجہ سے وہ کردار ان پر گہرا اثر چھوڑ گیا۔ 

ثمینہ نے بتایا کہ ان کے ڈرامے کی شوٹنگ ختم ہوئی اور اس کے بعد ان کی والدہ بھی انتقال کر گئیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس کردار اور والدہ کے کیساتھ اس تجربے نے انہیں ذہنی اور جذباتی طور پر شدید متاثر کیا اور وہ کچھ وقت کیلئے اپنی بیٹیوں کے پاس چلی گئیں جس کے بعد کورونا آگیا اور ان کے پراجیکٹس بھی رُک گئے۔

یاد رہے کہ ہارر تھرلر فلم ’دیمک‘ کو 6 جون کو عید سے ایک دن قبل ریلیز کیا جائے گا۔ اس فلم میں جاوید شیخ، سونیا حسین اور فیصل قریشی بھی شامل ہیں۔ 

 

 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: بتایا کہ

پڑھیں:

سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے، پاکستان اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، 4 سال گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے کا اہلکار جاں بحق

افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں پر واضح کرناچاہتاہوں کہ
افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں پر تمام پاکستانیوں بشمول ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔

پاکستانی عوام بالخصوص خیبر پختونخواہ کے لوگ، افغان طالبان…

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025


خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں، افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کیلئے ہے۔

وزیرِ دفاع نے اپنا بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا، جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔
 

پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اکشے کو سیٹ پر 100 انڈے کیوں مارے گئے؟ کوریوگرافر کا حیران کن انکشاف
  • یوٹیوبر رجب بٹ کے افیئرز پر والدہ نے خاموشی توڑ دی، بیٹے کے عمل پر اہم بیان دے دیا
  • شاہ رخ خان نے شوبز کیریئر کے آغاز میں فلموں میں کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • بھارت جنوبی افریقا کو شکست دے کر ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا
  • رجب بٹ کی والدہ کا بیٹے کے مبینہ ناجائز تعلقات کا دفاع
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں