کوئٹہ کی مویشی منڈی میں جانور بیچنے والی سخت جان ماں، بیٹی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
بلوچستان کی مٹی میں جتنا رنگ ہے، اتنی ہی سخت بھی ہے۔ اور اس سخت سرزمین کے لوگ بھی خوب سخت جان ہیں۔
اگر آپ کوئٹہ کی مویشی منڈی میں جائیں تو وہاں جانور فروخت کرنے والے سخت جان مرد ہی دکھائی دیں گے لیکن اس بار ایک انوکھا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسی منڈی کے ایک حصے میں ایک ماں بیٹی اپنے جانوروں کے ساتھ قدم جمائے کھڑی ہیں۔ صدیوں سے مویشی فروخت کرنے کا کام مردوں کے ساتھ ہی جڑا ہوا تھا لیکن اس بار یہ ماں اور بیٹی ایک نئی مثال قائم کر رہی ہیں۔
اس حوالے سے مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
دھرمیندر کی موت کی خبریں، ہیما مالنی اور بیٹی کا ردعمل سامنے آگیا
بھارت کے معروف اداکار دھرمیندر کے انتقال سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں پر ان کی اہلیہ اور بیٹی نے سخت ردعمل دیا ہے۔
اداکار کی اہلیہ ہیما مالنی نے ایک ٹوئٹ میں ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے شدید غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ ناقابلِ معافی ہے، ذمہ دار میڈیا ادارے کسی ایسے شخص کے بارے میں جھوٹی خبریں کیسے پھیلا سکتے ہیں جو علاج کے مرحلے سے گزر رہا ہے اور بہتر ہو رہا ہے۔
What is happening is unforgivable! How can responsible channels spread false news about a person who is responding to treatment and is recovering? This is being extremely disrespectful and irresponsible. Please give due respect to the family and its need for privacy.
— Hema Malini (@dreamgirlhema) November 11, 2025ہیما مالنی نے مزید کہا کہ یہ عمل نہ صرف تذلیل آمیز بلکہ غیر ذمہ دارانہ بھی ہے، اس لیے براہِ کرم ہماری فیملی کی پرائیویسی کا احترام کیا جائے۔
دوسری جانب دھرمیندر کی بیٹی ایشا دیول نے بھی والد کے انتقال کی جھوٹی خبروں پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگ ہمارے اہلِ خانہ کی نجی زندگی کا خیال رکھیں اور ان کے والد کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل معروف صحافی راجدیپ سردیسائی اور اداکار و مصنف جاوید اختر نے بھی دھرمیندر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ تاہم اہلِ خانہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔