پاکستانی فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا کو 8ارب سے زائد کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
لاہور:
پہلگام واقعہ اور پاک بھارت جنگ کے باعث بھارتی ایئر لائنز کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے صرف ایئر انڈیا کو 8 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا۔
اس امر کا انکشاف ایئر انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کیمبل ولسن کی طرف سے بھارتی حکومت کو لکھے گئے خط میں کیا گیا جبکہ گزشتہ 40 روز میں دیگر ایئر لائنز کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق بھارتی ائیر لائنز پر پاکستان کی فضاؤں کو استعمال کرنے پر پابندی عائد کیے جانے کو چالیس روز مکمل ہوگئے، پاکستان کی فضائی حدود پر پابندی لگنے سے بھارتی ائیر لائنز کو روزانہ کی بنیاد پر فیول اور دوران سفر مختلف ممالک میں لینڈنگ اور ٹیک ااف کے اضافی اخراجات کی مد میں یومیہ 30 سے 40 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان برادشت کرنا پڑ رہا ہے۔
صرف ائیر انڈیا کو روزانہ پرواز کے دورانیہ میں اضافے اور دیگر اخراجات کی مد میں 20 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور اس بات کو ائیر انڈیا کمپنی کے سی ای او کیمبل ولسن تسلیم کر چکے ہیں بلکہ انہوں نے بھارتی حکومت کو اس سلسلے میں لیٹر بھی لکھ دیا ہے کہ کتنا نقصان ہو چکا بلکہ پابندی اسی طرح لگی رہی تو مزید اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔ پاکستان نے بھارتی ائیر لائن پر فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی 23 اپریل کو عائد کی تھی جو تاحال جاری ہے۔
سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق صرف ائیر انڈیا کو نقصان نہیں ہو رہا بھارت کی روزانہ 100 کے قریب پروازیں یورپ، امریکا اور کینیڈا سمیت لاطینی امریکا جانے اور واپس آنے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کو استعمال کرتی تھی لیکن اب ان ائیر لائن کو متبادل فضائی روٹس استعمال کرنا پڑتا ہے جس کا اضافی دورانیہ دو گھنٹے سے لیکر ساڑھے تین گھنٹے زائد ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مسافروں کے ساتھ ساتھ بھارتی ائیر لائن کو آپریشنل کاسٹ میں اربوں روپے کا اضافہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان نے بھارتی ائیر لائن پر پابندی رواں ماہ 24 جون تک عائد کر رکھی جس میں مزید اضافہ پاک بھارت حالات کو دیکھتے ہوئے برقرار رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ائیر لائن کا نقصان ہو پاکستان کی پر پابندی انڈیا کو روپے کا
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
تصویر بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹاقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مندوب عثمان جدون کی جانب سے بھارت کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما کر مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت پاکستان اور خطے میں منظم دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
ابن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں صرف کشمیر نہیں بلکہ بھارت کے دیگر حصوں میں بھی ہو رہی ہیں جن کی تصدیق بین الاقوامی رپورٹس سے ہوتی ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور 7 سے 10 مئی کے دوران بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت کے درمیان جنگ کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی معاونت کے باعث ممکن ہوا۔
عثمان جدون کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔