سپریم کورٹ :محکمہ بہبود آبادی کے144ملازمین یک جنبش قلم ملازمت سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
مظفر آباد(اوصاف نیوز) سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے تنزیلہ شکیل بنام ڈائریکٹر جنرل محکمہ بہبود آبادی اپیل کے فیصلہ میں محکمہ بہبود آبادی کے 144 مستقل سوشل موبلائزر کا ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹریٹ بہبودآبادی کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے سیکرٹری بہبود آبادی آزادکشمیر نے عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کی روشنی میں114سوشل موبلائزر کو نوکری سے فارغ کر دیا ہے۔
آزادکشمیر بھر میں144سوشل موبلائزر کو 3فروری 2021میں سکیل بی 7میں مستقبل بنیادوں پر بھرتی کیا گیا تھا جن کی تقرریاں اب منسوخ کردی گئی ہیں۔
ملازمین کو اشتہار جاری کرکے بھرتی کیا گیا تجا جس پر ایک امیدوار تنزیلہ شکیل نے اپیل کی جس پر بے قاعدگی ثابت ہونے پر ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔
لبنان سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، اسرائیل ایجنٹ فنانشل ڈائریکٹر سمیرگرفتار
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
نور مقدم قتل کیس میں سزایافتہ مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں اپنے خلاف سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کر دی ہے یہ اپیل سینئر وکیل خواجہ حارث کے توسط سے جمع کرائی گئی ہے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کا مناسب جائزہ نہیں لیا جبکہ سپریم کورٹ میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دی گئی تھی جس پر عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سزا کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ پر انحصار کیا گیا جبکہ ان ویڈیوز کو ٹرائل کے دوران نہ درست ثابت کیا گیا اور نہ ہی عدالت میں چلایا گیا مجرم کو یہ ویڈیوز فراہم بھی نہیں کی گئیں وکیلِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ فیصلے میں متعدد قانونی اور فنی خامیاں موجود ہیں جن کی بنیاد پر سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظرثانی کی ٹھوس وجوہات موجود ہیں اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اس اپیل کو سنا جانا ضروری ہے