بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس بریفنگ کی صدارت کی۔ ایک صحافی نے حال ہی میں یورپی ملک کے ایک رہنما کی جانب سے شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران تائیوان اور یوکرین کے مسئلے کے درمیان موازنہ کرنے کے حوالے سے سوال کیا۔اس بارے میں لین جیئن نے کہا کہ ہم مذکورہ بیان کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے، تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور یوکرین کے بحران سے اس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو الجھانے یا مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور متعلقہ فریقوں سے ایک چین کے اصول پر عمل کرنے، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔لین جیئن نے یہ بھی نشاندہی کی کہ موجودہ بحیرہ جنوبی چین کی صورت حال مجموعی طور پر مستحکم ہے، اور تمام ممالک کو قانون کے مطابق جہاز رانی اور پرواز کی آزادی میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ چین متعلقہ ممالک کے ساتھ تاریخی حقائق کا احترام کرتے ہوئے، ہمیشہ براہ راست مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے سمندر سے متعلق اختلافات کو سلجھانے پر قائم ہے۔ خطے سے باہر کے ممالک کو چاہیے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کا احترام کریں نہ کہ تنازعات کو ہوا دیں اور فساد پیدا کریں۔ ایشیا بحر الکاہل کے ممالک “نیٹو کی ایشیا پیسیفک اسٹریٹجی” کو خوش آمدید نہیں کہتے، اور نہ ہی ایشیا بحر الکاہل خطے کو “نیٹو کے ایشیا پیسیفک ورژن ” کی ضرورت ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

شملہ معاہدہ ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا: ذرائع وزارتِ خارجہ

—فائل فوٹو

وزارتِ خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا۔

ذرائع وزارتِ خارجہ کے مطابق ابھی تک تحریری صورت میں ایسی کوئی بات موجود نہیں ہے۔

واضح رہے کہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو گیا، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے۔

شملہ معاہدہ ختم ہوگیا، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے: خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا

اسلام آباد میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم واپس 1948ء والی پوزیشن پر آ گئے ہیں، جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 1948ء کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے، سیز فائر لائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا، شملہ معاہدہ 2 ممالک کے درمیان ہے، اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی، معاہدے کی تمام شقیں ختم ہو گئیں، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یک طرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہو سکتے ہیں، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کرنے پر ایران کی امریکا پر کڑی تنقید
  • شملہ معاہدہ منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کی وضاحت آگئی
  • شملہ معاہدہ ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا: ذرائع وزارتِ خارجہ
  •  اللہ نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا
  • پاکستان عالمی برادری کے ساتھ یومِ ماحولیات 2025 منا رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • وسط ایشیا سے تجارت کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کیا جائے: وزیراعظم
  • لاپتہ افراد کی آڑھ میں ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ روکنا ہوگا،وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ہم ویزا فری ممالک کے دائرے کو وسعت دیتے رہیں گے، چینی وزارت خارجہ
  • ’ثناء یوسف کو ملزم بار بار پروپوز کرتا رہا‘ آئی جی اسلام آباد نے ٹک ٹاکر قتل کے محرکات بتا دیئے