چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس بریفنگ کی صدارت کی۔ ایک صحافی نے حال ہی میں یورپی ملک کے ایک رہنما کی جانب سے شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران تائیوان اور یوکرین کے مسئلے کے درمیان موازنہ کرنے کے حوالے سے سوال کیا۔اس بارے میں لین جیئن نے کہا کہ ہم مذکورہ بیان کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے، تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور یوکرین کے بحران سے اس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو الجھانے یا مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور متعلقہ فریقوں سے ایک چین کے اصول پر عمل کرنے، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔لین جیئن نے یہ بھی نشاندہی کی کہ موجودہ بحیرہ جنوبی چین کی صورت حال مجموعی طور پر مستحکم ہے، اور تمام ممالک کو قانون کے مطابق جہاز رانی اور پرواز کی آزادی میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ چین متعلقہ ممالک کے ساتھ تاریخی حقائق کا احترام کرتے ہوئے، ہمیشہ براہ راست مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے سمندر سے متعلق اختلافات کو سلجھانے پر قائم ہے۔ خطے سے باہر کے ممالک کو چاہیے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کا احترام کریں نہ کہ تنازعات کو ہوا دیں اور فساد پیدا کریں۔ ایشیا بحر الکاہل کے ممالک “نیٹو کی ایشیا پیسیفک اسٹریٹجی” کو خوش آمدید نہیں کہتے، اور نہ ہی ایشیا بحر الکاہل خطے کو “نیٹو کے ایشیا پیسیفک ورژن ” کی ضرورت ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان نے پاسپورٹ سے اسرائیلی شق کے خاتمے کا بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے بھارتی میڈیا کی اس جھوٹی خبر کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستانی پاسپورٹ سے ’اسرائیل کے لیے ناقابلِ استعمال‘ کی شق ختم کردی گئی ہے۔
بھارتی چینلز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائے جانے والے اس پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وزارتِ خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستانی پاسپورٹ میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور اس میں بدستور یہ عبارت درج ہے کہ ’’یہ پاسپورٹ اسرائیل کے سوا تمام ممالک کے لیے قابلِ استعمال ہے‘‘۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی یہ خبر پاکستان کے مؤقف کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا مؤقف اسرائیل کے حوالے سے ہمیشہ دو ٹوک اور غیر متزلزل رہا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹس نے بھی تصدیق کی کہ پاسپورٹ کے متن میں کسی قسم کی ترمیم نہیں کی گئی۔ اسی طرح وزارتِ اطلاعات نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نہ تو اسرائیل کو تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی اس کے ساتھ کسی فوجی یا سفارتی تعاون پر غور کیا جا رہا ہے۔