بیجنگ :چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس بریفنگ کی صدارت کی۔ ایک صحافی نے حال ہی میں یورپی ملک کے ایک رہنما کی جانب سے شنگریلا ڈائیلاگ کے دوران تائیوان اور یوکرین کے مسئلے کے درمیان موازنہ کرنے کے حوالے سے سوال کیا۔اس بارے میں لین جیئن نے کہا کہ ہم مذکورہ بیان کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے، تائیوان کا مسئلہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور یوکرین کے بحران سے اس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ چین تائیوان کے مسئلے کی نوعیت کو الجھانے یا مسخ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور متعلقہ فریقوں سے ایک چین کے اصول پر عمل کرنے، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔لین جیئن نے یہ بھی نشاندہی کی کہ موجودہ بحیرہ جنوبی چین کی صورت حال مجموعی طور پر مستحکم ہے، اور تمام ممالک کو قانون کے مطابق جہاز رانی اور پرواز کی آزادی میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ چین متعلقہ ممالک کے ساتھ تاریخی حقائق کا احترام کرتے ہوئے، ہمیشہ براہ راست مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے سمندر سے متعلق اختلافات کو سلجھانے پر قائم ہے۔ خطے سے باہر کے ممالک کو چاہیے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کا احترام کریں نہ کہ تنازعات کو ہوا دیں اور فساد پیدا کریں۔ ایشیا بحر الکاہل کے ممالک “نیٹو کی ایشیا پیسیفک اسٹریٹجی” کو خوش آمدید نہیں کہتے، اور نہ ہی ایشیا بحر الکاہل خطے کو “نیٹو کے ایشیا پیسیفک ورژن ” کی ضرورت ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ

   وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے کے قرضے قبل از وقت واپس کیے، جس سے نہ صرف قرضوں کے خطرات کم ہوئے بلکہ 850 ارب روپے سود کی مد میں بچت بھی ہوئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس اقدام سے پاکستان کی ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی (Debt-to-GDP) شرح کم ہو کر 74 فیصد سے 70 فیصد تک آ گئی ہے، جو ملک کی اقتصادی بہتری کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ حکام کے مطابق یہ تمام فیصلے ایک منظم اور محتاط قرض حکمت عملی کے تحت کیے گئے۔
وزارت خزانہ کا مؤقف کیا ہے؟
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ صرف قرضوں کی کل رقم دیکھ کر ملکی معیشت کی پائیداری کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، کیونکہ افراط زر کے باعث قرضے بڑھے بغیر رہ نہیں سکتے۔ اصل پیمانہ یہ ہے کہ قرض معیشت کے حجم کے مقابلے میں کتنا ہے، یعنی ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی تناسب۔
 حکومت کی حکمت عملی کا مقصد:
قرضوں کو معیشت کے حجم کے مطابق رکھنا
قرض کی ری فنانسنگ اور رول اوور کے خطرات کم کرنا
سود کی ادائیگیوں میں بچت
مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانا
اہم اعداد و شمار اور پیش رفت:
قرضوں میں اضافہ: مالی سال 2025 میں مجموعی قرضوں میں صرف 13 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ 5 سال کے اوسط 17 فیصد سے کم ہے۔
سود کی بچت: مالی سال 2025 میں سود کی مد میں 850 ارب روپے کی بچت ہوئی۔

وفاقی خسارہ: گزشتہ سال 7.7 ٹریلین روپے کے مقابلے میں رواں سال کا خسارہ 7.1 ٹریلین روپے رہا۔
معیشت کے حجم کے لحاظ سے خسارہ: 7.3 فیصد سے کم ہو کر 6.2 فیصد پر آ گیا۔
پرائمری سرپلس: مسلسل دوسرے سال 1.8 ٹریلین روپے کا تاریخی پرائمری سرپلس حاصل کیا گیا۔
قرضوں کی میچورٹی: پبلک قرضوں کی اوسط میچورٹی 4 سال سے بڑھ کر 4.5 سال جبکہ ملکی قرضوں کی میچورٹی 2.7 سے بڑھ کر 3.8 سال ہو گئی ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ میں بھی مثبت پیش رفت
وزارت خزانہ کے مطابق 14 سال بعد پہلی مرتبہ مالی سال 2025 میں 2 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جس سے بیرونی مالیاتی دباؤ میں بھی کمی آئی ہے۔
 بیرونی قرضوں میں اضافہ کیوں ہوا؟
اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ بیرونی قرضوں میں جو جزوی اضافہ ہوا، وہ نئے قرض لینے کی وجہ سے نہیں بلکہ:
روپے کی قدر میں کمی (جس سے تقریباً 800 ارب روپے کا فرق پڑا)
نان کیش سہولیات جیسے کہ آئی ایم ایف پروگرام اور سعودی آئل فنڈ کی وجہ سے ہوا، جن کے لیے حکومت کو روپے میں ادائیگیاں نہیں کرنی پڑتیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • لاہور ،10سالہ بچے سے بدفعلی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
  • سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
  • علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلیٰ سے چھٹی؟ اسٹیبلشمنٹ کو منانے کی کوشش، ’وی ٹاک‘ میں اہم انکشافات
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ
  • وزیراعظم عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے آج دوحہ روانہ ہونگے