Islam Times:
2025-11-03@07:45:39 GMT

یورپ جنگ کے دہانے پر ہے، تجزیہ کار

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

یورپ جنگ کے دہانے پر ہے، تجزیہ کار

ایران کے معروف تجزیہ کار حنیف غفاری نے اپنے تجزیے میں اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپ روز بروز جنگ کے خطرے سے قریب ہوتا جا رہا ہے اور اب وہاں ڈیٹرنس کی جگہ جنگ نے لے لی ہے جبکہ یورپی ممالک ممکنہ جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپ کے امور کے ماہر اور تجزیہ کار حنیف غفاری اپنے تازہ ترین کالم میں لکھتے ہیں: "یورپ میں ڈیٹرنس کی جگہ جنگ نے لے لی ہے۔ پولینڈ اور بالٹک ممالک بیرونی خطرات کے مقابلے میں اپنی حفاظت کے لیے یورپی یونین کی سرحدوں پر ٹینک تعینات کر رہے ہیں اور مائنیں بچھانے میں مصروف ہیں۔ اس دورا لتھوانیہ نے اپنے تعلیمی نصاب میں فوجی کتابوں کا اضافہ کر دیا ہے اور انہیں لازمی قرار دے دیا ہے جبکہ جرمنی نے بھی اپنی فوجی ڈاکٹرائن میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ پولینڈ، لتھوانیہ، لیٹونیا، اسٹونیا اور فن لینڈ جیسے ممالک بھی روس کے ساتھ مشترکہ سرحد رکھتے ہیں۔ ان ممالک نے روس اور بلاروس کی سرحد پر "اژدھا کے دانت" نامی کنکریٹ کی دیواریں تعمیر کرنا شروع کر دی ہیں۔ یہ دیواریں ٹینکوں کو روکنے کے لیے ہیں۔ لتھوانیہ اس طرح یورپی یونین کی کچھ سرحدوں کی حفاظت کرنے میں مصروف ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دیواریں 2028ء تک مکمل کر لی جائیں گی۔ مذکورہ بالا مطالب سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کا یورپ پوری طرح جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ لیکن یہاں ایک اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یورپ کی جنگ اور بدامنی کی جانب واپس پلٹ جانے کی بنیادی وجہ کیا ہے؟ کیا اس کا حقیقی سبب روس ہے یا "نیٹو کے توسیع پسندانہ عزائم" ہیں؟
 
حقیقت یہ ہے کہ یورپ اس سبز براعظم میں جنگی حالات پیدا ہونے میں دیگر ممالک میں مداخلت پر مبنی اپنی خطرناک پالیسیوں کو نظرانداز نہیں کر سکتا اور یوں روس کو موجودہ حالات کا قصوروار نہیں ٹھہرا سکتا۔ مغربی ذرائع ابلاغ روس کی جانب سے "مشرق کی جانب نیٹو کے توسیع پسندانہ عزائم" کے مقابلے میں ردعمل کو ایک بے رحمانہ اقدام قرار دیتے ہیں لیکن اپنے جارحانہ اقدامات اور پالیسیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتے۔ جب یورپی یونین تشکیل پائی تھی تو اس کا بنیادی مقصد براعظم یورپ میں نئے بحران جنم لینے کی روک تھام کرنا تھا۔ لیکن خود یورپی حکمران ہی مختلف قسم کے اسٹریٹجک اور سیکورٹی بحرانوں کی پیدائش کا سبب بن گئے۔ یہی بحران آج یوکرین جنگ کی صورت میں ظاہر ہوئے ہیں اور اس کی بنیادی ترین وجہ نیٹو فوجی اتحاد کی جانب سے روس کا اسٹریٹجک گھیراو کرنے پر اصرار تھا۔ دوسری طرف یوکرین میں جنگ بندی اور امن میں اصل رکاوٹ بھی یورپی حکمران ہی ہیں کیونکہ انہوں نے یوکرین جنگ کے ابتدائی مہینوں میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات منعقد ہی نہیں ہونے دیے اور اس وقت بھی وہ روس کو یہ یقین دہانی دینے پر تیار نہیں کہ جنگ بندی کے بعد روس کے قریبی علاقوں میں مداخلت پر مبنی پالیسیاں اور اقدامات ختم کر دیں گے۔
 
یورپی حکمران اپنے براعظم میں جنم لینے والے ماضی، حال اور اور مستقبل کے بحرانوں کے حقیقی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ڈیٹرنس اور مداخلت کے مفاہیم کو آپس میں گڈ مڈ کر دیا ہے اور "مداخلت پسندی" نام کی خطرناک ترکیب تشکیل دے دی ہے۔ یہی خطرناک نتیجہ یوکرین جنگ کا باعث بنا ہے اور مستقبل میں بھی نئی جنگوں کا باعث بنتا رہے گا۔ یوکرین جنگ اور موجودہ بحرانوں کے خاتمے کا واحد راہ حل بھی یہی ہے کہ یورپی حکمران "امن پر استوار ڈیٹرنس" پر توجہ مرکوز کریں اور پوٹینشل جنگوں سے گریز کریں۔ جب تک یورپی حکمران اپنی اس حکمت عملی کو تبدیل نہیں کرتے اس وقت تک بحرانی حالات جاری رہیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ براعظم یورپ اپنی خطرناک غلطیوں کا ملبہ روس یا دیگر غیر یورپی قوتوں پر نہیں ڈال سکتا۔"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یورپی حکمران یوکرین جنگ ہے کہ یورپ میں مصروف کی جانب دیا ہے ہے اور

پڑھیں:

PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طویل انتظار کے بعد وہ لمحہ آیا جب پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان CBA کے ساتھ چارٹر آف ڈیمانڈ پر دستخط کرنے کی تقریب ہیڈکوارٹرز میں منعقد کی۔ جس میں پورے ملک سے CBA سینٹرل کونسل کے اراکین کے ساتھ ساتھ یونین کے ریجنل رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ہال اپنی گیلری سمیت کارکنان سے بھرا ہوا تھا۔ یاد رہے کہ 2023 میں ریفرینڈم کے ذریعے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان نے اجتماعی سودا کاری کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ اس وقت سے اب تک مذاکرات ، تنازعات ، NIRC کی ثالثی پھر مذاکرات اور پھر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری۔ ان تمام مراحل سے گزر کر دونوں فریق آج اس تاریخی مرحلے پر پہنچے تھے۔ صبح سے یونین لیڈرز مرکزی یونین آفس میں جمع ہورہے تھے۔ نعروں کی گونج میں سیکرٹری جنرل
حافظ لطف اللہ خان ،صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب اپنی سنٹرل کونسل ارکان اور سیکڑوں حمایتیوں کے ہمراہ آڈیٹوریم میں داخل ہوئے۔ وہاں پر موجود لوگوں نے یونین لیڈرز کا پرتپاک استقبال کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاریکٹر انڈسٹریل ریلیشنز محمد فرقان سر انجام دے رہے تھے۔ تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا۔ تقریب سے مینجمنٹ کی طرف سے ایڈوائزر ٹو پی ٹی سی ایل پریزیڈنٹ مظہر حسین، گروپ ایچ آر چیف عمر فرید، وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل نے خطاب کیا جبکہ CBA کی طرف سے سیکرٹری جنرل حافظ لطف اللہ خان، صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب نے خطاب کیا۔ اس کے بعد دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ مینجمنٹ کی طرف سے وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل اور سیکرٹری جنرل CBA حافظ لطف اللہ نے مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کیے اور فائلز کا تبادلہ کیا۔ اس موقع پر CBA کے رہنماؤں نے ملازمین کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم ملازمین کی بہتری کے لیے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے۔

 

وحید حیدر شاہ گلزار

متعلقہ مضامین

  • صرف 22 سال کی عمر میں 3نوجوانوں کو دنیا کے کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش