بغیر ثبوت چالان نہیں ہونگے، ٹریفک وارڈنز کی وردی کیساتھ باڈی کیمرے منسلک
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک ) سی ٹی او لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا ہے کہ ٹریفک وارڈنز کی وردی کے ساتھ کیمرے منسلک کر دیئے گئے، بغیر ثبوت چالان نہیں ہونگے۔
سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ ٹریفک وارڈنز کی یونیفارم کے ساتھ باڈی کیمرے لگائے جانے کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے، ابتداء میں مال روڈ پر تعینات ٹریفک وارڈنز کو باڈی کیمز لگائے گئے ہیں ۔
ڈاکٹر اطہر وحیدکا کہنا ہے کہ باڈی کیمرے لگانے کا مقصد ڈیوٹی کے دوران چالان کرتے ھوئے مکمل ثبوت رکھنا ہے،دوران ڈیوٹی کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی میں ان کیمروں کی ویڈیو مددگار ثابت ہونگی۔
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ باڈی کیمروں کی مدد سے سڑکوں پر احتجاج، جلوس اور دیگر مسائل کا جائزہ بھی لیا جا سکتا ہے،وردی سے منسلک کیمرے سڑک پرہونے والے کسی بھی واقعے اور جرائم کے خلاف ثبوت میں معاون و مددگار ثابت ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ یونیفارم سے منسلک کیمروں کی مدد سے ٹریفک سٹاف کی ڈیوٹی پوزیشن کے بارہ میں بھی فوری آگاہی ملے گی۔جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ یونیفارم سے منسلک یہ کیمرے انسانی رویوں میں مثبت تبدیلی کا باعث بنیں گے۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی فضائی حدود کی بندش،ایئرانڈیا اربوں کے نقصان پر چیخ اٹھی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹریفک وارڈنز کا کہنا
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔