ٹام کروز کی مبینہ گرل فرینڈ کا پاکستان کیلئے خصوصی ویڈیو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
لاس اینجلس(شوبز ڈیسک)ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور سپر اسٹار ٹام کروز کی مبینہ گرل فرینڈ آنا ڈی آرماس نے اپنے آنے والے فلم “بیلرینا” کی ریلیز سے قبل پاکستان کے مداحوں کے لیے ایک خاص پیغام جاری کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم “بیلرینا” جان وک فرنچائز کی اگلی قسط ہے، جس کا مداح بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس فلم کی اداکارہ آنا ڈی آرماس نے ایچ کے سی انٹرٹینمنٹ کے ذریعے پاکستانی مداحوں کیلئے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے، جو پاکستان میں ہالی ووڈ اسٹوڈیوز کی نمائندگی کرنے والا سرکاری ڈسٹری بیوٹر ہے۔
ویڈیو میں آنا خود اپنی فلم کا تعارف کراتی ہوئی نظر آتی ہیں اور پاکستانی مداحوں کو فلم دیکھنے کی دعوت دیتی ہیں۔ آنا کہتی ہیں، “ہیلو پاکستان، میں آنا ڈی آرماس ہوں، اور میری فلم بیلرینا جان وک فرنچائز کی اگلی قسط ہے۔ میں بے حد منتظر ہوں کہ آپ سب اسے دیکھیں گے۔ یہ فلم HKC انٹرٹینمنٹ کی جانب سے آپ کے لیے پیش کی گئی ہے۔”
View this post on InstagramA post shared by HKC Entertainment (@hkcentertainment)
تاہم ہالی ووڈ اسٹار کا براہِ راست پیغام دیکھ کر جہاں ان کے بہت سے مداح خوش ہوئے وہین کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو کی صداقت پر سوالات اٹھاتے ہوئے اسے AI جنریٹڈ قرار دیا۔
یاد رہے کہ آنا ڈی آرمس کی فلم “بیلرینا” 6 جون 2025 کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔
View this post on InstagramA post shared by HKC Entertainment (@hkcentertainment)
مزیدپڑھیں:اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثنا یو سف کا 4 بجے قتل لیکن 3بجے تک کس معروف شخصیت سے رابطے میں رہی؟ نا م سامنے آ گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ موجودہ دور میں دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا۔ پاکستان نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے بھرپور جواب پر بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ چار روزہ جنگ میں پاکستان نے فتوحات کی ایک نئی داستان رقم کی۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ مودی حکومت اور ہندوتوا نظریئے کو عبرتناک شکست ہوئی۔ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کے لئے ہمیشہ اپنا موثر کردار ادا کیا۔ ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے ہے۔ بین الاقوامی اصولوں سے روگردانی کرنے والا بھارت مظلومیت کا ڈھونگ نہیں رچا سکتا۔ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان نے خطے میں امن و استحکام کے لئے کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان کے لوگ اس تہذیب کا حصہ ہیں جہاں روایات کو اہمیت دی جاتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔ پاکستان خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے۔ ہم نے چھ جہاز گرا دیئے، وہ جنگ بھی ہار گئے، اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ یہ بات انہوں نے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں۔ جیسے بھی حالات ہوں سپورٹس مین سپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے۔ جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے۔ قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں۔ یہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔ امن ضرور قائم ہوگا۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے لئے نہیں بلکہ دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے ہے۔ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا ہے۔ منگل کو یہاں پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل و کوآرڈینیٹر پیغام امن کمیٹی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کے ہمراہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے جید علماء کرام اور غیر مسلم کمیونٹیز کے نمائندگان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے اس اہم انیشی ایٹو کا حصہ بننے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیغام پاکستان نے پورے ملک میں واضح کر دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا کیونکہ پاکستان اسلامی ریاست ہے اور اسلام و شریعت میں اس کی گنجائش نہیں۔ اس بارے میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا فتویٰ ہے۔ ملک میں جب تک امن قائم نہیں ہوگا، امن کو خراب کرنے والوں کا کھل کر نام نہیں لیا جائے گا اور دین اسلام کا پیغام گھر گھر نہیں پہنچایا جائے گا تو بات ادھوری رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کے ذریعے ملک کے کونے کونے میں امن کا پیغام پہنچایا جائے گا۔ سیمینارز، جلسے اور جلوس، میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے اس پیغام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ یہ بات واضح ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی رنگ، نسل یا مذہب نہیں ہوتا۔ ہم ریاست کے دفاع و سالمیت کے لئے آخری حد تک جائیں گے اور امن کا پیغام ہر جگہ پہنچائیں گے۔