جنوبی افریقی کرکٹر کا منشیات کیس، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
ساؤتھ افریقن انسٹیٹیوٹ فار ڈرگ-فری اسپورٹس (ایس اے آئی ڈی ایس) نے پروٹیز فاسٹ بولر کیگیسو رباڈا کے کوکین کے استعمال کی تصدیق کر دی۔ ممنوعہ منشیات کے استعمال کی وجہ سے فاسٹ بولر کو ایک مہینے کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جنوبی افریقی ادارہ (جو کہ ورلڈ اینٹی-ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کا ایک فریق ہے) پابندی کا سامنا کرنے والے کھلاڑی کی اپیل کی مہلت ختم ہونے کے ایک مہینے بعد منشیات کے ٹیسٹ کے نتائج شائع کر دیتا ہے۔
3 جون کو ادارے کی جانب سے شائع کی گئی تفصیلات میں کیگیسو رباڈا کے ٹیسٹ نتائج میں بینزوئلیکگونائن کی موجودگی کی تصدیق کی گئی جو کہ کوکین کی کھپت کے نتیجے میں بنتا ہے۔
بینزوئلیکگونائن کوکین کے جسم میں داخل ہونے کے بعد جگر میں بنتا ہے اور پیشاب سے خارج ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کیگیسو رباڈا کا ٹیسٹ جنوبی افریقی ٹی 20 لیگ کے دوران 21 جنوری کو کیا گیا تھا۔ جس کے بعد نتائج سے قبل انہوں نے پوری لیگ میں ایم آئی کیپ ٹاؤن اور چیمپئنز ٹرافی میں جنوبی افریقا کی نمائندگی کی۔
ان کو ٹیسٹ کے نتائج کے متعلق مارچ کے آخر میں معلوم ہوا جس کے بعد یکم اپریل سے یکم مئی تک ان پر ایک ماہ کی پابندی عائد کردی گئی، جس کی وجہ سے وہ آئی پی ایل کے بڑے حصے میں شریک نہ ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟سیکیورٹی ذرائع نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں ۔۔؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
سیکیورٹی ذرائع نےمعاہدے کی’’ 8خصوصیات‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پہلی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم سٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی سٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اصل نکتہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس میں سٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے۔ سٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔
دوسری خصوصیت یہ ہے کہ اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔
تیسری خصوصیت یہ ہے کہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے۔
190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
چوتھی خصوصیت یہ ہے کہ اگر ہم ماضی میں کسی بھی دو ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے دو بنیادی شرائط رہی ہیں کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی۔ پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔
پانچویں اہم بات یہ ہے کہ وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
چھٹی خصوصیت یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
ساتویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ معاہدہ دونوں سٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا ہے تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے.
دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
آٹھویں خصوصیت یہ ہے کہ یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں۔ خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور سٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے۔ اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے.
مزید :