WE News:
2025-09-18@21:31:17 GMT

ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ

نوجوانوں میں ذیابیطس (ٹائپ 1 اور ٹائپ 2) دل کی بیماریوں اور ’قبل از وقت‘ موت کی ایک بڑی وجہ بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی بچے ذیابطیس کا شکار کیوں ہو رہے ہیں؟

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں ذیبیطس کے باعث اموات کی وجوہات میں انسولین کی پیداوار میں کمی، غیر صحت مند طرز زندگی، تمباکو نوشی، فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال اور موٹاپا شامل ہیں۔

40 سے زائد برس کی عمر کے افراد پر کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جوانی میں ذیابیطس کا شکار ہونا بعد کی زندگی میں دل کے امراض اور اموات کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

سنہ 2000 سے سنہ 2020 تک جاری رہنے والی ایک طویل مطالعاتی رپورٹ میں 5 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1،000 سے زیادہ افراد نوجوانی میں ہی شوگر کے مرض میں مبتلا پائے گئے۔

مزید پڑھیے: ’جنک فوڈ‘ بچوں کی صحت کس طرح تباہ کر رہا ہے؟

تحقیق کے مطابق، انسولین کی کمی کی وجوہات میں تمباکو نوشی، غیر متوازن غذا، موٹاپا، اور پروسیسڈ گوشت کا زیادہ استعمال شامل ہیں۔ یہ عوامل نہ صرف ذیابیطس بلکہ بلڈ کینسر کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں کھانے پینے کی بدلتی عادات، جسمانی سرگرمیوں میں کمی اور موٹاپے میں اضافہ ذیابیطس اور امراض قلب کے مسائل میں اضافہ کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ایک لاکھ بچے ٹائپ ون ذیابطیس کا شکار ہونے کا انکشاف

پہلے دل کے دورے زیادہ تر بزرگ افراد کو ہوتے تھے لیکن اب 30 سال کی عمر کے نوجوان بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذیبطیس نوجوانوں میں اموات نوجوانوں میں دل کی بیماریاں نوجوانوں میں ذیابطیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: نوجوانوں میں اموات نوجوانوں میں دل کی بیماریاں نوجوانوں میں ذیابطیس نوجوانوں میں کا شکار

پڑھیں:

8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟

فرانسیسی ٹریڈ یونینز نے جمعرات کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے تاکہ ان ’سخت‘ بجٹ اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے جو موسم گرما میں متعارف کرائے گئے تھے۔ نئے وزیرِاعظم سباسشیئن لکورنو نے اب تک ان اقدامات کو مسترد کرنے سے انکار کیا ہے۔

پیر کو وزیراعظم سباسشیئن لکورنو سے ملاقات کے بعد سخت گیر سی جی ٹی یونین نے کہا کہ وہ پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، حالانکہ حکومت نے 2 سرکاری چھٹیاں ختم کرنے کا متنازع منصوبہ واپس لے لیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یونین رہنما صوفی بینے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کسی چیز کی ضمانت نہیں دی، سابق وزیراعظم فرانسوا بایرو کے دور کی کوئی بھی تباہ کن پالیسی واپس نہیں لی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:فرانس میں ’بلاک ایوری تھنگ‘ مظاہرے، ہنگامہ آرائی اور تصادم

فرانسیسی وزیراعظم نے عہدہ سنبھالتے وقت ’بنیادی تبدیلیوں‘ کا وعدہ کیا تھا اور گزشتہ ہفتے زیادہ تر یونینز سے ملاقاتیں کیں، تاہم مزدور رہنما اپنے 18 ستمبر کے احتجاج کے اعلان پر ڈٹے ہوئے ہیں تاکہ آئندہ بجٹ پر اثرانداز ہو سکیں۔

پچھلے سال جون 2023 کے بعد پہلی مرتبہ 9 یونینز اکٹھا مارچ کریں گی، سی جی ٹی کے مطابق اب تک پورے فرانس میں 220 سے زائد ریلیوں کا اعلان ہو چکا ہے۔

یونین رہنما چاہتے ہیں کہ مظاہرین کی تعداد ’بلاک ایوری تھنگ‘ تحریک سے زیادہ ہو، جس نے رواں ماہ 10 ستمبر کو تقریباً 2 لاکھ افراد کو سڑکوں پر نکالا، لیکن ملک کو مکمل طور پر بند کرنے میں ناکام رہی۔

مزید پڑھیں:فرانسیسی حکومت کا انہدام: وزیرِاعظم فرانسوا بایرو عدم اعتماد کے بعد عہدے سے فارغ

سی ایف ٹی سی کے سربراہ سیریل شابانیے چاہتے ہیں کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں ساتھ دیں۔ حکام کو خدشہ ہے کہ شرکا کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے اور اس میں سینکڑوں شدت پسند مظاہرین بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

یونینز کا الزام ہے کہ حکومت کا بجٹ عوام پر ’غیرمعمولی بربریت‘ مسلط کر رہا ہے، جس میں عوامی خدمات میں کٹوتیاں، بیروزگاری انشورنس میں نئی اصلاحات، مراعات اور تنخواہوں پر منجمدی، پنشن میں کمی، علاج معالجے کے اخراجات میں اضافہ اور حتیٰ کہ تنخواہ کے ساتھ پانچویں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کی دھمکیاں شامل ہیں۔

ٹرانسپورٹ اور تعلیم پر بڑا اثر

پیرس کے ٹرانسپورٹ ادارے کی 4 بڑی یونینز نے ہڑتال کی کال دی ہے، جس سے میٹرو اور آر ای آر لائنز پر بھاری خلل متوقع ہے، بعض لائنیں بند رہیں گی اور صرف خودکار میٹرو لائنز معمول کے مطابق چلیں گی۔ علاقائی ٹرینوں اور ایس این سی ایف کے نیٹ ورک پر بھی ہڑتال کا اثر پڑے گا۔

پرائمری اساتذہ کی سب سے بڑی یونین کے مطابق ایک تہائی اساتذہ ہڑتال میں شریک ہوں گے، جس سے اسکول کینٹین اور بعد از اسکول خدمات بھی متاثر ہوں گی۔

عجائب گھر اور تاریخی مقامات بند

ہڑتال سے ایک روز قبل ہی آرک ڈی ٹرایمف بند کر دیا گیا ہے جبکہ لوور میوزیم اور ورسائی کے محلات میں بھی داخلے پر پابندیاں متوقع ہیں۔

فارمیسیز کی شمولیت

تقریباً 90 فیصد فرانسیسی فارمیسیز بھی جمعرات کو بند رہیں گی، یہ احتجاج بجٹ سے زیادہ اس پالیسی کے خلاف ہے جس کے تحت حکومت نے جنیرک دواؤں پر ریبیٹ کم کر دیا ہے، جس سے ہزاروں فارمیسیز کے بند ہونے اور ادویات کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج اسکول کینٹین انشورنس بیروزگاری ٹریڈ یونینز فرانس ملک گیر میٹرو لائنز ہڑتال

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی