فلسطین و کشمیر میں لا کھوں بچے اسرائیلی و بھارتی جارحیت کا شکار ہیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونیوالی عمارتوں میں ملبہ ہی نہیں ہزاروں معصوم بچپن بھی دفن ہو گئے، کشمیر کی فضائیں اُن بچوں کی سسکیوں سے بوجھل ہیں جنہیں تا ابد خاموش کر دیا گیا، دنیا بھر کے جارحیت کے شکار بچوں کا المیہ انسانی تاریخ کا سیا ہ رخ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جارحیت کے شکار معصوم بچوں کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر میں لا کھوں معصوم بچے اسرائیل اور بھارت کی جارحیت کا شکار ہیں۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب بچوں کی معصوم مسکراہٹیں آہوں اور سسکیوں میں بدل جائیں تو انسانیت کا سر جُھک جاتا ہے، غزہ میں عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہزاروں ننھی لاشیں اسرائیلی جارحیت پر عالمی بے حسی کا نوحہ ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونیوالی عمارتوں میں ملبہ ہی نہیں ہزاروں معصوم بچپن بھی دفن ہو گئے، کشمیر کی فضائیں اُن بچوں کی سسکیوں سے بوجھل ہیں جنہیں تا ابد خاموش کر دیا گیا، دنیا بھر کے جارحیت کے شکار بچوں کا المیہ انسانی تاریخ کا سیا ہ رخ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچے جنگوں میں ہی نہیں بلکہ حالت امن میں بھی بد قسمتی سے جارحیت کا شکار ہیں، پنجاب میں معصوم بچوں کو ہر قسم کے استحصال اور جارحیت سے محفوظ رکھنے کیلئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائیں گے، پنجاب کی صوبائی کابینہ نے پاکستان میں پہلی بار ’چائلڈ پروٹیکشن پالیسی‘ کی منظوری دی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف
بھارتی ریاست کرناٹک کے دھرماستھلا مندر کے پولیس اسٹیشن میں ایک خاکروب نے 11 سال پرانے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مندر میں 10 سال تک کام کرنے والے خاکروب نے پولیس اسٹیشن میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مقدمہ درج کروایا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بااثر اور طاقتور افراد کے دباؤ پر زیادتی کی شکار متعدد خواتین اور طالبات کی برہنہ لاشیں خاموشی سے دفن کیں اور جلائیں۔
بیان میں خاکروب کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً ایک دہائی کے مسلسل پچھتاوے نے پولیس کو سچ بتانے کی ہمت دی ورنہ ہم لوگ ایک دہائی قبل یہ علاقہ چھوڑ کر جا چکے تھے۔
دھرماستھلا مندر کے سابق ملازم نے اعتراف کیا کہ اسے 1998 اور 2014 اسکول کی طالبات سمیت کئی خواتین کی لاشوں کو جلانے اور دفن کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
بھارتی مندر کے سابق ملازم نے اپنے اور اہل خانہ کو تحفظ فراہم کا مطالبہ بھی کرتے ہوئے کہا کہ بااثر افراد نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست گزار نے لاشوں کی باقیات کی تصاویر بھی فراہم کی ہیں جو تحقیقات میں مددگار ثابت ہوں گئی۔
۔