چین کا بڑا اعلان:74 ممالک کے شہریوں کو ویزا فری انٹری کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
چین(نیوز ڈیسک) چین نے سیاحت کو فروغ دینے اور عالمی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی ویزا پالیسی میں انقلابی نرمی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت اب 74 ممالک کے شہری بغیر ویزا کے چین میں 30 دن تک قیام کر سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چینی حکام کا کہناہےکہ اس فیصلے کا مقصد عالمی سیاحوں کو راغب کرنا، بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینا اور ملکی معیشت کو تقویت دینا ہے۔ نئی ویزا فری پالیسی کے اعلان کے بعد چین میں سیاحوں کی آمد میں واضح اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
عالمی سطح پر چینی حکومت کے اس اقدام کو مثبت قرار دیا جا رہا ہے اور کئی ممالک نے اسے بین الاقوامی سفر کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے چین کی سافٹ پاور میں بھی اضافہ ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چین دوسرے ممالک کے ساتھ کھلے پن کو وسعت دے گا ، چینی وزیر اعظم
ریو ڈی جنیرو: چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔بدھ کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ 80 سال قبل اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ نے عالمی امن و امان کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بین الاقوامی صورتحال جتنی پیچیدہ ہو گی، اقوام متحدہ کے وقار کو برقرار رکھنا اتنا ہی اہم ہے۔ چین عالمی حکمرانی میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کو مضبوطی سے برقرار رکھتا ہے اور حقیقی کثیر الجہتی کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ کے مقاصد کو بہتر طریقے سے آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ ایک ذمہ دار بڑے ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے چین دوسرے ممالک کے ساتھ کھلے پن کو وسعت دے گا ، مواقع کا اشتراک جاری رکھے گا اور مشترکہ ترقی کے حصول کے لئے کوشش کرے گا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ تین گلوبل انیشی ایٹوز اقوام متحدہ کے اہداف سے انتہائی مطابقت رکھتے ہیں اور چین نے ہاٹ اسپاٹ ایشوز کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے، بین الاقوامی اقتصادی اور مالیاتی نظام میں اصلاحات اور ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے، کثیر الجہتی کی حمایت، یکطرفہ پسندی کی مخالفت اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا خواہاں ہے۔اسی دن لی چھیانگ نے ریو ڈی جنیرو میں برازیل میں چینی مالی اعانت سے چلنے والے کاروباری اداروں کے ایک سمپوزیم میں بھی شرکت کی۔
Post Views: 4