Express News:
2025-09-18@23:33:22 GMT

پاکستان ریلویز میں چوری کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں

اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT

لاہور:

پاکستان ریلویز میں چوری کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئیں، چلتی ٹرینوں، کھڑی ریل گاڑیوں اور کمپیوٹر بیسڈ لوکنگ سسٹم سے بھی قیمتی آلات کی چوری معمول بن گئی، نئے وزیر ریلوے کے بلند و بانگ دعوے کسی کام نہ آسکے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ریلویز سے ہر سال پانچ کروڑ کے قریب مسافر سفر کرتے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن مختلف نوعیت کا سامان بھی کراچی سے کے پی کے دور دراز علاقوں میں پہنچایا جاتا ہے مگر ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کی سکیورٹی انتہائی ناقص ہے، آئے روز لاہور سمیت مختلف ریل گاڑیوں اور ریلوے اسٹیشن سمیت دیگر ریلوے تنصیبات سے قیمتی سامان کی چوری معمول بن چکی ہے۔

کچھ ایسی بھی وارداتیں ریکارڈ پر آئی ہیں کہ چلتی ٹرین میں نہ صرف مسافروں کو نشہ آور کھانے پینے کی اشیاء کھیلا کر لوٹ لیا گیا بلکہ چلتی گاڑی سے تانبے کے مخصوص تار اور دیگر قیمتی آلات چوری کرلیے گئے۔

گزشتہ ہفتے پتوکی اسٹیشن پر کھڑی لوڈڈ ویگنوں سے قیمتی سامان چوری ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ 56 ویگنز کراچی سے لاہور آرہی تھی کہ پتوکی اسٹیشن پر کچھ گھنٹوں کے لئے کھڑی ہوئیں تو ان میں سے سامان چوری ہوگیا جس کے بعد ویگن چلنے سے قاصر ہوگئیں۔ان ٹرینوں میں نیا اور پرانا سامان ڈال کر روانہ کیا گیا۔

اسی طرح پاکستان ریلویز کے اولڈ شیڈ سے بھی پاور لیڈز اور جیک چوری ہوگئے جبکہ سی بی آئی، کمپیوٹر بیسڈ لوکنگ سسٹم کو بھی زیر زمین گڑھے کھود کر نکال لیا گیا۔ اس سسٹم کی 6 کنڈیاں بجلی کی تار پرانی ڈیزل شیڈ سے چوری ہوگئی ہیں۔

اس حوالے سے میمو جاری کیا گیا ہے کہ 1199/30 اور 1199/31 (LKP JBA کے درمیان) میں گڑھوں سے نامعلوم افراد 5 سی ٹی، Rx 5 بی ٹی، TX 2 ٹی، TX 2 اے ٹی، Rx چوری کرکے لے گئے۔

ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ زیر زمین CBI مواد (گڑھوں میں سے  چوری کے واقعات نہ صرف بار بار ہو رہے ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ان میں اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔ یہ صورتحال CBI سسٹم کی سالمیت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے، جس کی دیکھ بھال کو نہایت مشکل بلکہ ناممکن بنا دیا گیا ہے۔

موجودہ  حالات کے پیشِ نظر ریلوے انتظامیہ نے ریلوے پولیس کے حکام سے  کہا ہے کہ قیمتی ریلوے انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کے لیے فوری اور سخت اقدامات کیے جائیں یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے کیونکہ اب ویگنیں چل نہیں سکتیں۔

دوسری جانب آئی جی ریلویز کی زیر صدارت چوری کی روک تھام کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں محکمہ ریلوے کے مٹیریل چوری ہونے کی روک تھام کے حوالے سے آئی جی نے تمام ایس پیز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ چوری کی نشاندہی کریں اور اس کی روک تھام کے لئے فی الفور توجہ دیں۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ کرائم کنٹرول ہر ایس پی کی بنیادی اور اہم ذمہ داری ہے، سنگین مقدمات کی تفتیش کو انجام تک پہنچانے کے لئے سائنسی بنیادوں پر حاصل کردہ شواہد کی بنیاد پر تجزیہ کریں اور ملزمان کو گرفتار کریں، چالان عدالت میں پیش کرکے گواہیاں دے کر ملزمان کو سزائیں دلوائیں بار بار جرائم کرنے والوں کا ریکارڈ چالان کے ساتھ لگا کر عدالت کو درخواست کرکے لمبی سزائیں کروائیں۔

مزید براں آئی جی ریلویز نے ڈی آئی جیز کو ہدایت کی کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان کا ایس پی 16 گھنٹے کام کر رہا ہے اور اسی طرح تمام ایس پیز اپنے حلقہ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والوں کی حاضری کو یقینی بنائیں اور اہم معاملات کی براہِ راست نگرانی کریں۔

آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرینوں اور ریلوے تنصیبات میں ہونے والی چوری کو فوراً روکا جائے اور اس حوالے سے غفلت کے مرتکب ہونے پر ملازمین اور افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل لائی جائے، ریلوے سفر کو محفوظ بنانا ریلویز پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان ریلویز حوالے سے چوری کی

پڑھیں:

اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-11-17
حب(جسارت نیوز)اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی حب انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں کمپنی حب یہاں سے ماہانہ اربوں روپے کماکر بھی قریب ترین مقامی افراد روزگار اور کوئی بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کر رہا ہے اٹک سیمنٹ کمپنی کی زیر نگرانی میں چلنے والے معصوم بچوں کی پبلک فیلکن اسکول کو ظلم و زیادتی ہٹ دھرمی کے باعث اب وہ بند کردیا گیا ہے ہمارے بچے تعلیم جیسے زیور سے محروم ہو رہے ہیں۔اعلیٰ احکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے بصورت دیگر ہم لوگ مجبور ہوکر اپنے بچوں سمیت شخت گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائے گیں۔سلیم خانتفصیلات کے مطابق:ساکران کے معتبر شخصیت سلیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی حب یہاں سے اربوں روپے کماکر بھی قریب ترین مقامی آبادی کے لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک کر رہا ہے جبکہ اٹک سیمنٹ کمپنی کے مختلف پلانٹ فحال ہیں اربوں روپے ماہانہ کماکر بھی قریب ترین مقامی افراد کو کوئی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہا ہے اٹک سیمنٹ کمپنی انتظامیہ نے صرف چند مقامی افراد کو روزگار دے انہیں پرمنٹ کیا ہوا جبکہ دوسری جانب کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم کرم پر ہیں ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ کوئی لیبر قوانین کے مطابق انہیں کوئی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہا ہے جبکہ لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ کمپنی انتظامیہ اکثر کام کرنے والے مقامی افراد کو لیبر قوانین کے مطابق انہیں شول ویلفیئر اور ای او بی آئی جیسے بنیادی سہولیات سے بھی محروم کر رکھا کمپنی انتظامیہ نے گورنمنٹ کے آنکھوں میں دھول جھونک کر شوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہا ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا کمپنی کے اندر کام کرنے والے کی ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی لیبر قوانین کے تحت انہیں بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا ہمارے سمجھ سے بالاتر ہے۔جبکہ اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی بغیر کسی سیفٹی کے دوران مختلف ورکرز کے ساتھ حادثات اور واقعات اب تک رونما ہو چکے ہیں جن میں کچھ ورکرز کو اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ اٹک سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کے خلاف کوئی بھی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے کمپنی کی انتظامیہ نے کام کرنے والے ورکرز کے ظلم و زیادتی کی انتہاء کردی ہے کمپنی انتظامیہ کچھ لے دے تمام معاملات چھپا دیتا ہے اٹک سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی نے معصوم بچے جو تعلیم حاصل کر رہے تھے اب انکے ساتھ بھی اپنا ناروا سلوک شروع کردیا ہے انہیں تعلیم جیسے زیور سے بھی محروم کر رکھا ہے کمپنی بیلگام انتظامیہ کو کوئی ڈر و خوف نہیں ہے اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی نے معصوم بچوں کے اسکول فیلکن پبلک اسکول گوٹھ محمد رمضان مری ہے جوکہ کء سالوں سے اٹک کمپنی کی تعاون سے چل رہا تھا اگست 2025 سے کمپنی مینیجر تنویر عالم نے کمپنی کی طرف سے اس اسکول کو اب بند کردیا ہے ستمبر 2025 تک اساتذہ نے اپنے مدد آپ کے تحت تعاون اسکول کے بچوں کے ساتھ جاری رکھا تاکہ معصوم بچے تعلیم جیسے زیور سے محروم نہ ہوسکے مقامی لوگوں نے کمپنی انتظامیہ سے امید رکھی کہ وہ ہمارے بچوں پر رحم آئے گا کہ بچوں کو تعلیم سے محروم نہیں کرینگے مگر بہت افسوس ہیکہ کمپنی انتظامیہ کو معصوم بچوں پر بھی کوئی رحم نہ آسکا ان کے ساتھ بھی ظلم و زیادتی شروع کردی اور پبلک فیلکن اسکول بند کر دیا دوسری جانب اٹک سیمنٹ کمپنی انتظامیہ نے ہمارے نوجوانوں کو روزگار جیسے نعمت سے محروم کر رکھا ہے کمپنی کے قریبی گوٹھوں میں اب بھی ہمارے نوجوان جو انجینیئرز ڈپلومہ ہولڈرز ہیں اور کئی تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں اسکے باوجود بھی انہیں آج تک کوئی کمپنی میں نوکری نہیں دی جا رہی ہے مقامی لوگوں کیلئے اٹک سیمنٹ کمپنی کے دروازے مکمل طور بند ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ٹی برآمدات 691 ملین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں
  • عمران خان کی بہنوں کی پھرتیاں‘ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملنے پہنچ گئیں
  • ریلوے ڈویژن پشاور کا تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن، اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی
  • لاہور؛ لاکھوں مالیت کے سامان کی خرد برد میں ملوث 3 ریلوے ملازم گرفتار
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • وفاقی وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ ماسکو پہنچ گئیں۔
  • بیروزگار افراد کیلئے خوشخبری، پاکستان ریلویز میں بھرتیوں کا فیصلہ