نو دنوں تک دنیا کو ہلا کر رکھ دینے والا معمہ بالآخر حل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
سائنس دانوں نے دو پراسرار وقوعات (جنہوں نے لگاتار نو دنوں تک دنیا کو ہلا کر رکھا) کے معمے کو بالآخر حل کر لیا۔
ستمبر 2023 میں عالمی سیسمو میٹر (زمین کے نیچے ہونے والی حرکات کی پیمائش کرنے والا آلہ) پر کچھ عجیب چیز کی نشان دہی کی گئی۔ زمین میں ہر 90 سیکنڈ میں ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے اور یہ سلسلہ نو روز تک جاری رہا۔ ایک ماہ بعد یہ معاملہ دوبارہ پیش آیا۔ سائنس دانوں اس غیر معمولی ہونی کو اس وقت بالکل نہ سمجھ سکے۔
تقریباً ایک برس تک کی جانے والی سائنسی تحقیق کے بعد 2024 میں دو مطالعے شائع کیے گئے جن میں ان جھٹکوں کی وجہ دو بڑی لینڈ سلائیڈنگز کو قرار دیا ہے جو مشرقی گرین لینڈ میں موجود ڈِکسن فیورڈ میں دو ’میگا-سونامی‘ کا سبب بنی تھیں۔فیورڈ سمندر کی ایسی تنگ، طویل اور گہری شاخ کو کہتے ہیں جو دو چوٹیوں کے درمیان واقع ہوتی ہے۔
فیورڈ میں پانی کے اندر شدید ارتعاش پیدا ہوا جس سے زمین کی سطح پر حرکات محسوس کی گئیں۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے ایک سائنس فیلو ٹھامس موناہن کے مطابق دونوں مطالعوں میں پیش کیا گیا یہ نظریہ ممکن تو ہے لیکن ان میں ایسی کچھ بے ضابطگیاں ہیں جن کی وجہ سے اس کو حقیقی سبب کے طور تسلیم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
لہٰذا ٹھامس اور ان کے ساتھیوں نے اس نظریے کی تصدیق کے لیے تحقیق شروع کی۔ جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں انہوں نے ان بڑی لہروں سیٹلائیٹ کے پہلے براہ راست مشاہدے پیش کیے اور پھر ان کو خلاف معمول زمینی حرکت سے جوڑا۔
محققین نے ناسا کے سرفیس واٹر اوشیئن ٹوپوگرافی (ایس ڈبلیو او ٹی) سیٹلائیٹ (جو کہ دسمبر 2022 میں زمین کی 90 فی صد سطح پر پانی کی بلندی کی پیمائش کرنے کے لیے لانچ کیا گیا تھا) سے حاصل کیا گیا ڈیٹا استعمال کیا۔
ٹھامس کے مطابق اس طرح محققین ایسے پیچیدہ علاقوں میں سمندر کی سطح سے متعلق انتہائی ریزولوشن اسنیپ شاٹ حاصل کر سکتے تھے۔
ان تصاویر نے 2023 میں ان وقوعات کے دوران فیورڈ کی سطح میں تبدیلی کی درست تصویر پیش کی، جس سے محققین کی ٹیم نے بننے والی بڑی لہروں کی ڈھلان کی پیمائش کی۔
ٹھامس موناہن نے بتایا کہ یہ لہریں پگھلتے گلیشیئرز کے ٹوٹ کر گرنے کے بعد وجود میں آئیں۔ گلیشیئر کے ٹوٹنے سے بہت بڑی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور جب وہ فیورڈ سے ٹکرائیں تو 200 میٹر بڑی میگا-سونامی وجود میں آئیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہو گئے
کراچی:شہر قائد کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے چاکر ہوٹل گلشن معمار بس اسٹاپ کے قریب فائرنگ سے 52 سالہ صدیق نامی شخص زخمی ہوگیا جسے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے جبکہ سائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا پولیس واقعے کو نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کا شاخسانہ قرار دے رہی ہے۔
قائد آباد مجید کالونی اسپتال چورنگی الیاس کوچ اڈے کے قریب فائرنگ سے 25 سالہ شاہ زیب زخمی ہوگیا، ایدھی حکام کے مطابق واقعہ نامعلوم ملزمان کی فائرنگ پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے۔
لانڈھی 4 نمبر زمان آباد میں فائرنگ سے 30 سالہ اکبر علی زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔
چھیپا حکام کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت کے دوران بازو پر گولی لگنے کا بتایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا لیاقت آباد 10 نمبر الیکٹرانک مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے نوجوان زخمی ہوگیا جسے عباسی شہید اسپتال لیجایا گیا۔
لیاقت آباد پولیس کے مطابق مضروب کی شناخت 16 سالہ حمزہ کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے کا بتایا جا رہا ہے جس کی مزید چھان بین کی جا رہی ہے ۔