دل دہلا دینے والا واقعہ، مالک بچے پر کتا چھوڑ کرمحظوظ ہوتارہا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
— بھارت کے شہر ممبئی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنے پٹ بُل نسل کے کتے کو ایک 11 سالہ بچے پر چھوڑ دیا۔ یہ ہولناک مناظر کیمرے کی آنکھ میں قید ہوگئے اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
رپورٹس کے مطابق واقعے کے دوران بچہ ایک رکشے میں بیٹھا ہوا تھا جب مالک نے اپنے امریکی نسل کے پٹ بُل کو اس کے قریب چھوڑ دیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کتا پہلے تو خاموشی سے بچے کے پاس بیٹھا رہا، لیکن چند لمحوں بعد اچانک حملہ آور ہو کر بچے کو شدید زخمی کر دیا۔
واقعے کی سب سے افسوسناک بات یہ تھی کہ کتے کا مالک قریب بیٹھ کر صرف ہنستا رہا اور کسی قسم کی مدد فراہم نہ کی۔ متاثرہ بچے حمزہ کا کہنا تھا کہ اس نے بارہا مدد کے لیے پکارا، لیکن کوئی بھی آگے نہ آیا، سب لوگ صرف ویڈیو بناتے رہے۔
حمزہ کے والد کی شکایت پر پولیس نے کتے کے مالک سہیل کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا باعث بن رہا ہے، جہاں صارفین پالتو جانوروں کے غیر ذمہ دارانہ استعمال پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔
انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:
سوئٹزرلینڈ
سویڈن
امریکا
جنوبی کوریا
سنگاپور
برطانیہ
فن لینڈ
نیدرلینڈز
ڈنمارک
چین
جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
چین کی کامیابی کا راز
ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔
جرمنی کے لیے پیغام
انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔
WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔
مستقبل غیر یقینی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
Post Views: 2