دنیاکو پاکستان اوربھارت کے موقف درمیان واضح فرق دنیاکو نظرآرہاہے،حناربانی کھر
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد: امریکہ کے دورے پر موجود پاکستان کے سفارتی وفدمیں شاملسابق وزیرخارجہ حناربانی کھرنے کہاہے کہ دنیاکو پاکستان اوربھارت کے موقف درمیان واضح فرق دنیاکو نظرآرہاہے،پاکستان کوایک ذمہ دارملک کے طورپر دیکھاجارہاہے، ہم نے ہرقدم بہت شفافیت کے ساتھ اٹھایا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے حناربانی کھرنے کہاکہ دیکھناچاہئے کہ پاکستان اور بھارت دنیاکے پاس کیالے کرجارہے ہیں،دونوں ملکوں کے موقف درمیان واضح فرق دنیاکو نظرآرہاہے، ہم چاہتے ہیں کہ خطے میں استحکام لایاجائے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا موقف بین الاقوامی قانون کو آگے لے جانے پرہے، دنیاپاکستان کوایک ذمہ دارملک کے طورپر دیکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی وفدنے اقوام متحدہ کے ساتھ انگیج ہی نہیں کیا، دنیادیکھ رہی ہے کہ بھارت امریکہ،کینیڈامیں بھی دہشت گردی کررہاہے،وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی ملکرچلنے کوتیارنہیں۔حناربانی کھرنے کہاکہ دنیاپاکستان کو دہشت گردی ختم کرنے کے لئے اہم ملک کے طور پردیکھ رہی ہے،اہم بات یہ ہے کہ ہم نے ہرقدم بہت شفافیت کے ساتھ اٹھایا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ قطر پر حملے کے بعد مسلم ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ گیاہے، پاکستان کا قطر، یو اے ای اور دیگر ممالک سے بھی معاہدہ ہو سکتا ہے ۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق مشاہد حسین سید نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی معاہدہ ہوا، سعودی عرب کو جب بھی فوج کی ضرورت پڑی تو ہم بھیجیں گے، معاہدہ مسلم امہ اور علاقئی سالمیت کیلئے مثبت قدم ہے ، قطر پر حملے کے بعد مسلم ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ گیاہے ، پاکستان نے اسرائیل کے بڑے بھائی بھارت کو شکست دی ، پاکستان نے پیغام دیا کہ وہ اپنے دوست ممالک کا بھی دفاع کر سکتا ہے ، پاکستان کا قطر، یو اے ای اور دیگر ممالک سے بھی معاہدہ ہو سکتا ہے ، مسئلہ فلسطین پر سب سے موثر اور مضبوط آواز پاکستان نے اٹھائی، معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے پر صحافی عمران شفقت کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی
مزید :