قربانی کا گوشت زیادہ عرصے تک محفوظ نہ کریں: ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہریوں کو قربانی کے گوشت سے متعلق ہدایت جاری کردی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے کہا کہ قربانی کا گوشت زیادہ دیر کیلئے محفوظ نہیں کریں کیونکہ گوشت زیادہ عرصہ رکھنا نقصان دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ منفی 18 درجہ حرارت پر گوشت محفوظ رہتا ہے، شہری قربانی کے گوشت کو اچھی طرح صاف اور خشک کرکے فریز کریں، بجلی بند ہونے سے گوشت سے خون رستا ہے جس سے بیکٹیریا بنتا۔
عاصم جاوید نے مزید کہا کہ ان دنوں عید کی وجہ سے جعلی مشروبات کا کاروبار عام ہے، 25 ہزار جعلی مشروبات تلف کرچکے ہیں، شہری عید پر لیموں پانی کا استعمال کریں۔
کوہلی کو پتہ تھا لوگ مررہے ہیں اسکے باوجود تقریب نہیں روکی گئی: سابق بھارتی کرکٹر پھٹ پڑے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ پر پیشہ ور قصاب ملنا مشکل ہوگیا، زیادہ معاوضے سے شہری پریشان
عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہریوں کے سنت ابراہیمی ادا کرنے کےلیے پیشہ ور قصاب کو تلاش کرنا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ پیشہ ور قصابوں نے امسال جانوروں کی قربانی کے نرخ میں 30 سے 50 فیصد اضافہ کردیا ہے۔
لیاقت آباد کے پیشہ ور قصاب بابو قریشی نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنے کے ریٹ ہر علاقے میں الگ الگ ہیں۔ جانوروں کو ذبح کرنے کے ریٹ کا تعین اس کے وزن کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
پیشہ ور قصابوں نے عیدالاضحیٰ سے تین روز قبل بکنگ بند کردی ہے۔ عیدالاضحیٰ پر ہلکے وزن کے بڑے جانور کم ازکم نرخ 20 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 30 ہزار روپے سے زائد ہیں۔ دوسرے دن کے 18 ہزار اور تیسرے دن کے 15 ہزار روہے ریٹ ہیں۔ زائد وزن کے جانور کے ریٹ بات چیت کے ذریعے طے کیے گئے ہیں۔
بابو قریشی نے بتایا کہ پیشہ ور قصابوں نے ایک جانور کے بجائے محلہ کی سطح پر زائد جانور قربان کرنے کی بکنگ کی ہے۔ گزشتہ برس عیدالاضحیٰ پر پیشہ ور قصابوں نے بڑے جانور کو قربان کرنے کے ریٹ 15 سے 25 ہزار یا اس سے زائد وصول کیے تھے۔ بکرے اور دنبہ کے ریٹ اس سال 8 ہزار سے 15 ہزار روہے تک ہیں۔ دوسرے اور تیسرے روز چھوٹے جانوروں کو قربان کرنے کے ریٹ میں 30 سے 50 فیصد کمی ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیشہ ور قصابوں نے پوش علاقوں میں قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنے کی بکنگ زیادہ کی ہے کیونکہ وہاں مناسب اور اچھا معاوضہ ملتا ہے۔
پیشہ ور قصابوں کی قلت کے باعث موسمی قسائی عید پر اپنا ہنر دکھائیں گے۔ عیدالاضحیٰ پر اجرت پر مزدوری کرنے والے افراد تین روز کےلیے موسمی قسائی بن جاتے ہیں۔ یہ موسمی قسائی پیشہ ور قصابوں کے مقابلے میں 30 سے 50 فیصد کم معاوضہ پر جانور قربان کرتے ہیں۔ ان موسمی قسائیوں کو متوسط علاقوں میں زیادہ مزدوری مل جاتی ہے اور یہ گروپ کی شکل میں دیہاڑی لگاتے ہیں۔