نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق سے ہو گی؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہے، نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق سے ہو گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت آبی وسائل سے متعلق امور پر اہم اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس ، اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔
وزیراعظم نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور آبی جارحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معرکہء حق کی طرح بھارت کو اس کی آبی جارحیت کا نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے 24 اپریل کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کے تحت جواب دیں گے اور پاکستان اس معرکہ میں بھی فتح سے ہمکنار ہو گا۔
صدرِ مملکت سے سردار سلیم حیدر سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبوں سمیت تمام وفاقی اکائیوں کو ملک میں نئے پانی کے ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے مل کر کام کرنا ہے، غیر متنازعہ ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کا جائے گا، نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق سے ہو گی۔
اجلاس میں ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اور آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے یک زبان ہو کر بھارت کی آبی جارحیت کی مذمت کی اور اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بنیان مرصوص بن کر ملک کی آبی سیکورٹی یقینی بنانے کا عزم کا اظہار کیا۔
متحدہ عرب امارات میں عید الاضحیٰ پر 3 ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم
وزیراعظم نے ملک میں نئے آبی ذخائر بنانے اور انکی فنڈنگ کے حوالے سے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کئے، کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی اور اس حوالے سے سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی.
ماسک پہننے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی
اجلاس کو ملک میں آبی وسائل اور دریاؤں کی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے جسے 2032 تک مکمل کر لیا جائے گا ؛مہند ڈیم 2027 تک مکمل ہونے کا امکان ہے .اس وقت ملک میں 11 ڈیمز ہیں جن کی پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے .پی ایس ڈی پی کے تحت 32 چھوٹے بڑے ڈیمز زیر تعمیر ہیں جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں.
حکومت آئندہ بجٹ تاجروں کی مشاورت سے تیار کرے،انجمن تاجران کا مطالبہ
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام ، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو ، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور و بین الصوبائی روابط رانا ثناءاللہ ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ، وزیراعظم آزار جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان ، وزیر مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی ، چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کی پی آئی سی آمد؛ بھارتی شیلنگ سے زخمی خاتون کی عیادت کی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نئے ڈیمز کی تعمیر گلگت بلتستان کے حوالے سے وفاقی وزیر وزیر اعلی ملک میں
پڑھیں:
روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارتی گھمنڈ خاک میں ملائیں گے،وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ حالیہ جنگ میں شکست کے بعد بھارت کی دھمکیوں میں کمی نہیں آئی۔ روایتی جنگ کی طرح آبی معاملے پر بھی بھارتی گھمنڈ خاک میں ملائیں گے۔
آبی ذخائر کے حوالے سے اہم اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حالیہ جنگ میں فتح دی، تاریخی فتح پر اللہ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنگ میں شکست کے بعد بھارت پاکستان کاپانی بندکرنےکی دھمکیاں دے رہا ہے۔ پوری دنیا نے ہندوستان کی دھمکیوں کومسترد کردیا۔ اقوام عالم میں کسی نےبھارتی بیانیہ تسلیم نہیں کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، چیلنجز کیخلاف مل کر فیصلے کرنا ہوں گے، 1960 کے معاہدے میں پاکستان کے پاس3مغربی دریا ہیں، 24 کروڑ عوام کیلئے پانی کی ضروریات کو یقینی بنانا ہے، بھارت کے غرور اور گھمنڈ کو سب مل کر خاک میں ملائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کا اپناحق محفوظ بنانا ہم سب کیلئے اجتماعی چیلنج ہے، بھارت جو دھمکیاں دے رہا ہے،پوری قوت سے اس کاجواب دیں گے، پانی تقسیم معاہدے سے متعلق بھارت اپنے بیانیہ کو ہوا دے رہاہے، بھارت کامقابلہ کرنے کیلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے لابنگ کرکے اے ڈی بی کا ایجنڈا 3 دن مؤخر کرایا، بھارت کی تمام سفارتی کوششیں بری طرح ناکام ہوگئیں، کروڑ عوام افواج پاکستان کی پشت پر سیسہ پلائی دیوارکی طرح کھڑی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے ہی ہوگی، وفاق اور صوبوں کو نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہے، غیر متنازعہ آبی ذخائر کی تعمیر ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے گی۔
اجلاس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے شرکت کیں، اجلاس میں شریک تمام رہنماؤں نے یک زبان ہو کر بھارت کی آبی جارحیت کی مذمت کی۔ وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کے اعادہ کیا۔
نئے آبی ذخائر اور فنڈنگ کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی، کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کی مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی میں پانچوں وزرائے اعلیٰ،وزیراعظم آزاد کشمیر اور متعلقہ وفاقی وزراء شامل ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کمیٹی کو 72 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس کو ملک میں آبی وسائل اور دریاؤں کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، شرکاء کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر جاری ہے،2032 تک مکمل کرلیا جائے گا، مہمند ڈیم 2027 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 32 چھوٹے بڑے ڈیمز زیر تعمیر ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت بھی 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں، ملک کے 11 ڈیمز میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔