Express News:
2025-07-24@02:42:20 GMT

آئندہ مالی سال میں شرح نمو محض 2.44 فیصد رہنے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT

لاہور:

پاکستان کی معیشت شدید مشکلات سے دوچار ہے اور مالی سال 2024-25 کے لیے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو محض 2.44 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو گزشتہ سال کی 1.7 فیصد شرح کے مقابلے میں معمولی بہتری ضرور ہے مگر اب بھی تسلی بخش سطح سے نیچے ہے۔

یہ اعداد و شمار لاہور اسکول آف اکنامکس کی ماڈلنگ لیب کی رپورٹ میں پیش کیے گئے، جن کے مطابق معیشت کی سست روی بنیادی طور پر صنعتی اور زرعی شعبوں کی خراب کارکردگی، اور حکومتی پالیسیوں کی کمزوریوں کا نتیجہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تخمینے پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس اور عالمی اداروں جیسے عالمی بینک، آئی ایم ایف، اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے اندازوں سے مطابقت رکھتے ہیں، جو بھی شرح نمو کو 2.

5 تا 2.7 فیصد کے درمیان دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کی نئے مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6 فیصد تک جانے کی پیشگوئی

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار (LSM) رواں مالی سال میں 1.9 فیصد کم ہو چکی ہے، جو گذشتہ دو سال سے جاری تنزلی کے رجحان کو مزید بڑھا رہی ہے۔ اہم فصلوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی،گندم کی پیداوار 9 فیصد گھٹ کر 29 ملین ٹن رہ گئی،مکئی میں 15 فیصد کمی،گنا میں 4 فیصد کمی،چاول میں 1.4 فیصد کمی جبکہ روئی کی پیداوار میں 31 فیصد کی شدید کمی رپورٹ ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کمی موسمی حالات کا نتیجہ نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے امدادی قیمتوں کے خاتمے جیسی پالیسی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، جس نے کسانوں کے لیے فصل اگانا غیرمنافع بخش بنا دیا۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس فصلوں کی پیداوار کا اندازہ صرف مقدار کے حساب سے لگاتا ہے، قیمتوں میں کمی کو مدنظر نہیں رکھا جاتا۔

مثال کے طور پر گندم کی قیمت میں فی 40 کلو تقریباً 1,000 روپے کی کمی کے باعث کسانوں کو تقریباً 25 فیصد مالی نقصان ہوا، جس سے زراعت کی حقیقی صورتحال مزید خراب نظر آتی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024-25میں مہنگائی کی شرح 8.37 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ حکومت کے 7.5 فیصد اور آئی ایم ایف کے 5.1 فیصد کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ مہنگائی پر قابو پانے کی پالیسیوں نے زرعی شعبے کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالا ہے۔ ایسی صورتحال میں، جب صنعتی پیداوار پہلے ہی مندی کا شکار ہے، زرعی شعبے کو مزید دباؤ میں لانا معیشت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جب بھی پاکستان کی شرح نمو 5 فیصد سے تجاوز کرتی ہے، درآمدات میں غیرمعمولی اضافہ ہوتا ہے جس کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے۔ ایل ایس ای کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت کو سرمایہ کاری پر مبنی ترقیاتی ماڈل اپنانا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ مہنگائی میں کسی حد تک کمی لائی گئی ہے، لیکن پائیدار اور جامع ترقی کا راستہ تاحال واضح نہیں۔ صنعتی اور زرعی شعبے کو متوازن پالیسی سپورٹ فراہم کیے بغیر معیشت کو مستحکم کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی کی پیداوار ئی ایم ایف رپورٹ میں مالی سال کے مطابق گئی ہے

پڑھیں:

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا اور بحرالکاہل خطے کی معاشی ترقی کی شرح بارے پیش گوئی میں کمی کردی ،رپورٹ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے رواں سال اور آئندہ سال کی معاشی ترقی کی پیش گوئی کے درجے میں کمی کردی، ان تخمینوں میں کمی کی بنیادی وجہ امریکا کی بلند ٹیرف پالیسیاں، عالمی تجارت کی غیر یقینی صورتحال اور ملکی سطح پر کمزور طلب ہے۔

بینک نے ایشیائی ترقیاتی بارے اپنے حالیہ جائزے میں کہا ہے کہ علاقائی معیشتیں رواں سال (2025)4.7 فیصد کی شرح سے ترقی کریں گی جو اپریل کی پیش گوئی کے مقابلے میں 0.2 فیصد کم ہے، آئندہ سال کے لیے ترقی کی پیش گوئی 4.7 فیصد سے کم ہو کر 4.6 فیصد کر دی گئی ۔اے ڈی بی نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا کی ٹیرف پالیسیوں اور تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا تو ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کی معاشی ترقی کے امکانات مزید متاثر ہو سکتے ہیں، دیگر خطرات میں عالمی سطح پر تنازعات اور جغرافیائی کشیدگیاں شامل ہیں جو سپلائی چین کو متاثر اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی ہیں، اس کے علاوہ چین میں پراپرٹی مارکیٹ توقع سے زیادہ متاثر ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

بینک کے چیف ماہر اقتصادیات البرٹ پارک نے کہاکہ ایشیا اور پیسیفک نے اس سال بیرونی طور پر مشکل حالات کا سامنا کیا ،تاہم غیر یقینی صورتحال اور خطرات میں اضافے کے باعث اقتصادی آئوٹ لک میں کمی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ خطے کی معیشتوں کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور کھلی تجارت و علاقائی انضمام کو فروغ دینا چاہیے تاکہ سرمایہ کاری، روزگار اور ترقی کو سہارا دیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین جو خطے کی سب سے بڑی معیشت ہے، کے لیے ترقی کی پیش گوئی رواں سال کیلئے 4.7 فیصد اور آئندہ سال 4.3 فیصد کی سطح پر برقرار رکھی گئی ہے ۔ اس کی حکومتی پالیسیوں کی مدد سے کھپت اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملنے کی توقع ہے جس سے پراپرٹی مارکیٹ کی کمزوری اور برآمدات میں کمی کا ازالہ ہوسکے گا۔جائزے میں بھارت کی معاشی ترقی کی شرح رواں سال 6.5 فیصد اور آئندہ سال 6.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو اپریل کی پیش گوئی سے بالترتیب 0.2 اور 0.1 فیصد پوائنٹس کم ہے ،کیونکہ تجارتی غیر یقینی صورتحال اور امریکی ٹیرف کا برآمدات اور سرمایہ کاری پر اثر پڑے گا،جنوب مشرقی ایشیا کی معیشتیں تجارتی حالات کی خرابی اور غیر یقینی صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔

اے ڈی بی نے اس خطے کی ترقی کی شرح رواں سال 4.2 فیصد اور آئندہ سال 4.3 فیصد رہنے کی پیشکوئی کی ہے جو اپریل کی پیش گوئیوں سے تقریباً 0.5 فیصد پوائنٹس کم ہے ،تاہم قفقاز اور وسطی ایشیا کی معیشتوں کی ترقی کی پیش گوئی میں بہتری آئی ہے۔ تیل کی پیداوار میں متوقع اضافے کے باعث اس خطے کے لیے ترقی کی پیش گوئی 0.1 فیصد پوائنٹس بڑھا کر رواں سال 5.5 فیصد اور آئندہ سال کیلئے 5.1 فیصد کر دی گئی ہے۔

اے ڈی بی کی رپورٹ میں ترقی پذیر ایشیا اور پیسیفک میں افراطِ زر میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے کیونکہ تیل کی قیمتوں میں نرمی اور زرعی پیداوار میں بہتری سے خوراک کی قیمتوں پر دباؤ کم ہو رہا ہے، افراط زر کی شرح رواں سال 2.0 فیصد اور آئندہ سال 2.1 فیصد متوقع ہے جو اپریل کی پیش گوئی سے بالترتیب 2.3 فیصد اور 2.2 فیصد کم ہے۔\932

متعلقہ مضامین

  •  ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ آج رات بھی جاری رہنے کا امکان ہے ، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
  • ایرانی صدرآئندہ ماہ پاکستان کا اہم دورہ کریں گے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا اور بحرالکاہل خطے کی معاشی ترقی کی شرح بارے پیش گوئی میں کمی کردی ،رپورٹ
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں اس سال مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کردی
  • اے ڈی بی کی پاکستان میں مہنگائی اور معاشی ترقی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
  • پاکستان نے گزشتہ مالی سال 26.7 ارب ڈالرکا ریکارڈ غیر ملکی قرضہ لیا
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی