سابق سینیٹر عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
کوہاٹ میں گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکے میں زخمی ہونے والے سابق سینیٹر عباس آفریدی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق عباس آفریدی کی نمازِ جنازہ بابری بانڈہ کوہاٹ میں ادا کی جائے گی۔
پولیس کے مطابق عباس آفریدی گزشتہ روز اعظم باغ میں گیس لیکج دھماکے میں زخمی ہوئے تھے، بعدازاں انہیں برن سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔
دھماکے میں دیگر زخمی ہونے والے 3 افراد زیرِ علاج ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دھماکے میں
پڑھیں:
وزیر اعظم کا بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
—فائل فوٹووزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں باپ اور بیٹی کے گاڑی سمیت سیلابی پانی میں بہہ جانے کے واقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف نے اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں نالے میں بہنے والے باپ اور بیٹی کے ریسکیو کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے اور حادثات میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نالے میں کار سمیت بہہ جانے والے افراد گاڑی سے مدد کے لیے آوازیں لگاتے رہے، کار سوار افراد نے برساتی نالے کے قریب سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی
شہباز شریف کی جانب سے این ڈی ایم اے کو صوبوں اور متعلقہ محکموں سے مسلسل رابطے میں رہنے اور انہیں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ متاثرہ عوام تک فوری ریلیف پہنچایا جائے اور آنے والے دنوں میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں کار سوار 2 افراد برساتی نالے میں بہہ گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ دونوں باپ بیٹی تھے۔
نالے میں کار سمیت بہہ جانے والے باپ بیٹی مدد کے لیے آوازیں لگاتے رہے، کار سوار افراد نے برساتی نالے کے قریب سے گاڑی گزارنے کی کوشش کی، پانی کا بہاؤ تیز ہونے پر دونوں کار سمیت پانی میں بہہ گئے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پانی میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پولیس، ہاؤسنگ سوسائٹی کا عملہ، ریسکیو 1122 اور غوطہ خور ٹیم نے تلاش شروع کر دی ہے۔