اسرائیل کا حماس کے خلاف لڑائی کے لیے مقامی ‘مجرمانہ گروہوں’ کی مدد کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت غزہ میں حماس کے خلاف لڑنے کے لیے مقامی مسلح گروہوں کو استعمال کر رہی ہے۔
اس بیان سے چند گھنٹے قبل سابق اسرائیلی وزیر دفاع اویگدور لیبرمین نے الزام عائد کیا تھا کہ نیتن یاہو غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو لڑائی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ان گروہوں کو ‘سیکیورٹی حکام کے مشورے پر’ استعمال میں لایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا
تاہم یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی حکومت نے عوامی طور پر تسلیم کیا ہے کہ وہ ان طاقتور مقامی خاندانوں کے وفادار مسلح فلسطینی گینگز کی پشت پناہی کرکے انہیں حماس کے خلاف استعمال کررہی ہے۔ دوسری طرف امدادی کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ مسلح گروہ امدادی ٹرکوں سے سامان چوری کرتے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان میں ‘پاپولر فورسز’ نامی گروپ بھی شامل ہے جس کی قیادت رفح میں مقامی قبائلی لیڈر یاسر ابو شباب کر رہا ہے۔
گذشتہ ماہ اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ گروہ تقریباً 100 مسلح افراد پر مشتمل ہے جو اسرائیلی فوج کی خاموش منظوری کے ساتھ غزہ میں کارروائیاں کر رہا ہے۔ تاہم بہت سارے مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اور اس جیسے مسلح گروہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 فلسطینی شہید
اس اعتراف نے ثابت کردیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک طرف غیرجانبدار تنظیموں کو غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل سے روک رہی ہے تو دوسری طرف غزہ کی مقامی متنازعہ مسلح تنظیموں کی پشت پناہی کرکے امداد قحط زدہ آبادی تک پہنچانے میں مزید دشواریاں پیدا کررہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Gaza اسرائیل غزہ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مرد نے پارٹنر اور اسکی 3 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا، لپ اسٹک سے دیوار پر اعتراف جرم تحریر کیا
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ودیشا کے علاقے گنج باسوڈا میں ہونے والی ایک ہولناک واردات نے نہ صرف اہل علاقہ کو بلکہ پوری ریاست کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
بھارتی میڈیا ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ایک شخص نے اپنی پارٹنر اور اس کی 3 سالہ معصوم بیٹی کو مبینہ طور پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا، اور پھر لاشوں کے ساتھ پوری رات ایک ہی کمرے میں بیٹھا رہا۔ ملزم نے جائے واردات پر ہی لپ اسٹک سے دیوار پر خونچکاں انداز میں اپنا اعتراف جرم بھی تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیے زہریلے مشروم کھلا کر ساس، سسر سمیت 3 رشتہ داروں کا قتل، آسٹریلوی خاتون پر جرم ثابت
مقتولہ کی شناخت اور پس منظرپولیس کے مطابق، 36 سالہ رام سخی کشواہا نامی خاتون، جو اپنے شوہر سے علیحدہ ہو چکی تھیں، پچھلے چند مہینوں سے راجا عرف انوج وِشواکرما نامی شخص کے ساتھ بغیر شادی کیے رہ رہی تھیں۔ دونوں کے درمیان گھریلو ناچاقی اور جھگڑوں کی اطلاعات پہلے بھی سامنے آتی رہی تھیں، تاہم کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ یہ تعلق اس قدر خطرناک رخ اختیار کرے گا۔
قتل کا طریقہ اور جائے وقوعہ کی ہولناکییہ واردات گنج باسوڈا کے وارڈ نمبر 8 کے ایک مکان میں پیش آئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، ملزم نے پہلے پارٹنر کو اور بعد میں اس کی 3 سالہ بیٹی مانوی کو گلا دبا کر قتل کیا۔ قتل کے بعد، ملزم نے جائے وقوعہ سے فرار ہونے کے بجائے لاشوں کے قریب رات بھر گزار دی۔
اعتراف جرم، دیوار پر لپ اسٹک سے تحریر کیاواردات کی سب سے چونکا دینے والی بات وہ اعتراف جرم ہے جو ملزم نے دیوار پر لپ اسٹک سے لکھا۔ دیوار پر درج الفاظ تھے:
’میں نے اسے مار ڈالا… اُس نے مجھ سے جھوٹ بولا… اس کے کسی اور سے تعلقات تھے…‘
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر باپ نے 16 سالہ بیٹی کو قتل کردیا
پولیس ذرائع کے مطابق، یہ پیغام جرم کے فوراً بعد تحریر کیا گیا تھا، جس نے تفتیش کاروں کے لیے ایک اہم سراغ مہیا کیا۔ فرانزک ٹیم نے موقع واردات سے تمام شواہد اکھٹے کر لیے ہیں، جن میں لپ اسٹک پر انگلیوں کے نشانات، دیوار پر لکھائی کی نوعیت اور لاشوں کی پوزیشن شامل ہیں۔
پولیس کا بیان اور گرفتاریایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ASP) پرشانت چوبے نے میڈیا کو بتایا ’رام سخی کشواہا اپنے شوہر سے علیحدہ ہو چکی تھیں اور وہ انوج وِشواکرما کے ساتھ رہ رہی تھیں۔ ہمارے ابتدائی شواہد کے مطابق، دونوں ماں بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘
نفسیاتی پہلو: ملزم کی ذہنی حالت زیرِ تفتیشپولیس نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ملزم کی ذہنی کیفیت کا جائزہ لینے کے لیے ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ جرم کے بعد غیر معمولی سکون، لاشوں کے پاس ساری رات گزارنا اور دیوار پر تفصیلی اعتراف لکھنا، اس کے ذہنی توازن پر سوالیہ نشان لگا رہا ہے۔
علاقے میں خوف و ہراس اور عوامی ردعملاس واقعے نے گنج باسوڈا اور اس کے اطراف کے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں سوچ سکتے تھے کہ ان کے پڑوس میں ایسا کچھ ہو سکتا ہے۔ لوگوں نے مقتولہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور ملزم کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت جرم و سزا لپ اسٹک سے اعتراف جرم مدھیہ پردیش