رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
وفاقی حکومت کا رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف ہوا ہے تاہم مہنگائی میں اضافے کی رفتار کا نہ صرف ہدف حاصل کیا گیا ہے بلکہ مہنگائی مقررہ ہدف سے بھی کہیں زیادہ نیچے رہی ہے جبکہ رواں مالی سال میں معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.
7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کی اقتصادی کارکردگی سے متعلق تیارکردہ قومی اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق حکومت اس سال کئی اہم معاشی اہداف حاصل نہیں کرسکی ہے۔
رواں مالی سال کا اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا ذرائع کے مطابق متعدد معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا، رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے مہنگائی 12 فیصد ہدف کے مقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال فی کس آمدنی مقرر ہدف سے 34 ہزار 794 روپے کم رہی، سالانہ فی کس آمدن 5 لاکھ 9 ہزار 174 روپے ریکارڈ کی گئی ہے فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 43 ہزار 968 روپے مقرر کیا تھا تھارواں مالی سال کے دوران بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799 ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی ہے۔
زرعی شعبے کی کارکردگی 2 فیصد ہدف کے مقابلے 0.6 فیصد رہی، اہم فصلوں کی پیداوارمنفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلے منفی 13.5 فیصد رہی زیرجائزہ عرصے کے دوران ملک میں کاٹن 30.7 فیصد، مکئی 15.4 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد گر گئی۔
چاول 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار میں بھی 8.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی چھوٹی فصلوں کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کی نسبت 4.8 فیصد رہی رواں مالی سال کے دوران سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات، سبز چارے کی پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا اور صنعتی شعبے کا گروتھ ٹارگٹ 4.4 فیصد اور کارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو، پیٹرولیم کی پیداوار میں اضافہ ہوا رواں مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد، کارکردگی منفی 1.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، چھوٹی صنعتوں کا ہدف 8.2 فیصد، کارکردگی 8.8 فیصد رہی ہے۔
خوراک، کیمیکلز، لوہے، اسٹیل، الیکڑیکل، مشینری، فرنیچرکی پیداوار گرگئی، سروسز سیکٹر کا سالانہ ہدف 4.1 فیصد، کارکردگی 2.9 فیصد رہی، تعمیراتی شعبے کی کارکردگی 5.5 فیصد ہدف کے مقابلے6.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ سروے کے مطابق بجلی، گیس، واٹرسیکٹرکی گروتھ 2.5 فیصد ہدف کیمقابلے 28.9 فیصد رہی، صحت کے شعبے کا ہدف 3.2 فیصد، کارکردگی 3.7 فیصد رہی، تعلیم کے شعبے کی کارکردگی 3.5 فیصد ہدف کی نسبت 4.4 فیصد رہی ہے۔
نجی شعبے کو قرضے 294 ارب سے بڑھ کر 870 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جبکہ مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصد ہدف کے مقابلے فیصد ریکارڈ کی گئی رواں مالی سال کی پیداوار فیصد رہی کے مطابق کے دوران رہی ہے گئی ہے
پڑھیں:
قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج طلب، قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری متوقع
قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج سہ پہر 3 بجے وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں اسلام آباد میں طلب کیا گیا ہے، جس میں آئندہ مالی سال 2025-2026 کے قومی ترقیاتی بجٹ اور میکرو اکنامک اہداف کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے، چاروں وزرائے اعلیٰ، وزرائے خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام شرکت کریں گے۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی پلان، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام اور مختلف شعبہ جات کے اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے لیے قومی ترقیاتی بجٹ چار ہزار ارب روپے تک رکھنے کی تجویز ہے، جب کہ پی ایس ڈی پی کے تحت ایک ہزار ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس میں میکرو اکنامک فریم ورک کی منظوری دی جائے گی جس میں معاشی شرح نمو، مہنگائی کی رفتار، برآمدات، درآمدات، مالیاتی خسارہ، اور ٹیکس محصولات کے اہداف شامل ہوں گے۔ ساتھ ہی زراعت، صنعت، خدمات، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور سماجی ترقی سے متعلق منصوبوں پر بھی غور کیا جائے گا۔ ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز، مالیاتی استحکام، سرمایہ کاری بڑھانے اور صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں ہم آہنگی پر بھی مشاورت ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کے دوران موجودہ معاشی صورتحال پر گفتگو کریں گے اور ترقیاتی حکمت عملی کو معیشت کی بہتری سے مشروط کرنے کی ہدایت کریں گے۔