اپنے ایک جاری بیان میں القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے ساتھ مقبوضہ سرزمین کے ہر ایک حصے پر ایسا ہی ہونے والا ہے جیسے آج خان یونس اور جبالیہ میں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ترجمان "ابو عبیده" نے غاصب صیہونی آبادکاروں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کے پاس صرف دو آپشن ہیں یا تو وہ سیز فائر کے لئے اپنے سربراہوں کو مجبور کریں یا پھر اپنے فوجیوں کے مزید تابوتوں کا انتظار کریں۔ ابو عبیده نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ہمارے مجاہدین، پیغمبروں کے وارث ہیں جو جیڈعون رتھ پر داود کی مانند پتھر برساتے ہیں۔ جس سے صیہونی رژیم خوف میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن صیہونی دشمن کو خان یونس اور جبالیہ میں پہنچنے والا نقصان، ہماری اہم کارروائیوں میں سے ایک ہے۔ صیہونی رژیم کے ساتھ مقبوضہ سرزمین کے ہر ایک حصے پر ایسا ہی ہونے والا ہے جیسے آج خان یونس اور جبالیہ میں ہوا۔ ابو عبیدہ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب خان یونس میں ایک بم دھماکے میں متعدد صیہونی فوجی مارے گئے۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ خان یونس کے محلے بنی سھیلا کی ایک رہائشی عمارت میں نصب شدہ بم کے پھٹنے کے نتیجے میں 4 صیہونی فوجی ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 33 سالہ "چین گروس" اور 19 سالہ "یوآف ریفر" شامل ہیں جب دیگر دو صیہونی فوجیوں کی تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خان یونس

پڑھیں:

صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری

SANAA:

مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر آ گیا ہے اسرائیلی جنگی جنون ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، گزشتہ رات یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر اسرائیل نے دوبارہ مہلک فضائی حملہ کیا، جس سے متاثرہ علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔

جوابی کارروائی میں حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 12 بمباری حملے کیے جو لگ بھگ 10 منٹ تک جاری رہے۔

یہ حملے بندرگاہ کے ان تین اہم ڈوکس پر کیے گئے جو گزشتہ حملوں کے بعد بحال کیے گئے تھے۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی حوثیوں کی فوجی سرگرمیوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ایران سے اسلحہ کی ترسیل کا مرکز بن چکی ہے، اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل بندرگاہ اور لنگر انداز جہازوں کو خالی کرنے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے کے فوری بعد حوثی فورسز نے بیلسٹک میزائل سے اسرائیل پر جوابی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے متعدد علاقوں میں سائرن بجنے لگے اور شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کا ہر قیمت پر جواب دیتے رہیں گے اور اپنی سرزمین کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرینی جنگ: ’آزادی کے بغیر جبری امن‘ سے روس کو مزید حوصلہ ملے گا، جرمن چانسلر میرس
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ، پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!