عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی، ہماری تحریک ابھی بھی جاری ہے۔ ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تمام پاکستانی عوام اور حجاج کرام کو دلی عید مبارک پیش کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سمیت تمام قیادت جیلوں میں بند ہے ان کو بانی سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے، ہماری جدوجہد رنگ لائے گی اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹی قیادت جلد ہمارے درمیان ہوگی، بانی پی ٹی آئی کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی، ہماری تحریک ابھی بھی جاری ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف ریفرنس سپیکر قومی اسمبلی نے غلط طور پر دائر کیا ہے، میرے خلاف ریفرنس فرمائشی پروگرام ہے، یہ 2018 اور 2024 میں ریٹرننگ افسر اور پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد میں ریجیکٹ ہوا، بغیر ثبوتوں کے ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ لوگوں نے بانی پی ٹی آئی کی محبت میں ووٹ دیئے ہیں، میرے مدمقابل امیدوار کے ہوش اڑے ہوئے ہیں، بغیر کسی نقطے اور ثبوت کے ریفرنس دائر کر رہا ہے، میرے اوپر 200 ایف آئی آر ہیں، ایک پیکا ایکٹ کی بھی ایف آئی آر دے دیں یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے دبا سکتے ہیں میں عمران خان کا سپاہی ہو، ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات
لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو طبیعت ناساز ہونے پر پی کے ایل آئی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق ذرائع نے بتایا کہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے پتے میں پتھری بتائی جا رہی ہے اور ان کے گال بلیڈر کی سرجری ہونی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی 28 اکتوبر سے پی کے ایل آئی میں موجود ہیں جہاں ڈاکٹر فیصل ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ریلیزعمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار اور اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی سے پی کے ایل آئی میں ملاقات بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت عمران خان سے تحریک کی اجازت بھی لے گی، پی ٹی آئی کی پرانی قیادت سندھ، خیبرپختونخوا سے بھی اپنے پرانے سیاسی لوگوں کو ساتھ ملائے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پرانی قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے بعد عملی طور پر کام کرتے دکھائی دے گی اور مذکورہ قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی۔