صدر اور وزیراعظم سمیت اہم شخصیات نے نماز عید کہاں ادا کی؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ملک بھر میں عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے، صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سمیت اہم سیاسی شخصیات نے نماز عید کہاں کہاں ادا کی؟
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر اسلام آباد میں عید کی نماز ادا کی اور سب سے گلے مل کر عید کی مبارکباد دی، گورنر فیصل کریم کنڈی اور راجہ پرویز اشرف نے بھی صدر مملکت کے ہمراہ نماز عید ادا کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں نماز عید ادا کی، حمزہ شہباز اور دیگر پارٹی رہنما بھی شریک ہوئے۔
چیئرمین دنیا میڈیا گروپ میاں عامر محمود اور صدر ماڈل ٹاؤن صاحبزادہ سیف الرحمان نے ماڈل ٹاؤن سینٹرل پارک لاہور میں نمازعید ادا کی، قاری حافظ محمد رضوان اللہ نے نمازعید کی امامت کرائی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں نماز عید ادا کی، جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عید کی نماز آبائی گاؤں عبدالخیل میں ادا کی اور تمام عالم اسلام کو عید کی مبارک دی۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ کینٹ میں نمازِ عید ادا کی، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں عید کی نماز پڑھی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں نماز عید ادا کی، جہاں ضلع کا نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع منعقد ہوا، کمشنر راولپنڈی عامر خٹک نے بھی لیاقت باغ میں نماز عید پڑھی۔
چودھری برادران نے نماز عید الاضحیٰ گجرات میں ادا کی، صوبائی وزیر صنعت و تجارت چودھری شافع حسین نے جامع مسجد عیدگاہ میں نماز ادا کی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے نماز جامع مسجد خاتم النبین میں ادا کی، نماز عید کے بعد پارٹی کارکنوں ساتھیوں سے عید ملی اور ملاقاتیں کیں۔
اس موقع پر چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے جس دلیری سے حالیہ جنگ میں مقابلہ کیا خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ایئر فورس کے جوان خراج تحسین کے مستحق ہیں جن کی حکمت عملی سے کامیابی ملی، قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح کشمیر، فلسطین کیساتھ کھڑی ہے۔
وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے نارنگ منڈی میں اپنے آبائی گاؤں ننگل کس والہ میں نماز عید ادا کی اور قوم کو نئے اور مضبوط پاکستان کی پہلی عید مبارک پیش کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تنویر حسین کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ نے دنیا کا نقشہ بدل ڈالا، چار پانچ گھنٹے کی جنگ نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا، افواج پاکستان نے وطن کا شاندار دفاع کرکے مضبوط اور کامیاب پاکستان کی بنیاد رکھ دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گڑھی خدا بخش میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی، نماز کی ادائیگی کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے عید ملے، وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ پارٹی رہنماؤں نے بھی گڑھی خدا بخش میں عید کی نماز ادا کی۔
قائم مقام گورنر سندھ اویس شاہ اور رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے شاہ ہاؤس سکھر میں نماز عید ادا کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کو حج اور عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ سے دعا ہے وطن عزیز پاکستان کو سرسبز وشاداب رکھے، ہم ملک کر اپنے وطن کی حفاظت کریں ہم سب ایک ہیں۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے اپنے آبائی گاؤں کھائی ہٹھاڑ قصورمیں عید الاضحیٰ کی نماز ادا کی۔
انہوں نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر عالم اسلام اور پوری پاکستانی قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیدالاضحیٰ ایثار، قربانی اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے، عید کے موقع پر ہمیں ان افراد کا بھی خیال رکھنا ہے جو قربانی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہماری دینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے ملکی استحکام کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے اٹک میں عید الاضحٰی کی نماز ادا کی اور کہا کہ پوری قوم اور امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی خوشیاں مبارک ہوں،عیدالاضحی اپنے اندر ایثار کا جذبہ پیدا کرنے کا نام ہے،سنت ابراہیمی ہمیں اللہ کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کر دینے کا درس دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے ارد گرد غریب، نادار اور مستحق افراد کا خاص خیال رکھیں اور انہیں عید کی خوشیوں میں شامل کریں، دعا ہے کہ ملک میں امن، استحکام اور خوشحالی آئے۔
بھینس چوری کے معاملے پر جھگڑا ، تین افراد قتل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: میں نماز عید ادا کی کی نماز ادا کی کا کہنا تھا کہ عید کی نماز ادا کی اور
پڑھیں:
ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کیلئے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنائے جائیں، اہداف کا حصول مثبت ہے مگر مزید محنت کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر کی اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویڑن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ, چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ تین ماہ تک کلئیرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا، ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا، فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کیلئے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی، ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائیزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا، اجلاس کو ایف بی آر کی مزید اصلاحات کے بارے تجاویز پیش کی گئیں۔اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات کے عمل میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز کے حوالے سے قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائیزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، اسے مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سد باب کیلئے انفورسمنٹ کے حوالے سے مزید اقدامات کئے جائی، ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کیلئے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور انکی تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی، ایف بی آر کی اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری، اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔