وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی،رواں مالی سال کا اکنامک سروے کل دوپہر ڈھائی بجےجاری کیا جائےگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت متعددمعاشی اہداف میں ناکام رہی،گزشتہ سال کی نسبت کارکردگی بہتررہی،معاشی شرح نمو کا 3.

6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا،رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی،مہنگائی 12 فیصد ہدف کےمقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی،فی کس آمدنی مقرر ہدف سے 34 ہزار ،794 روپےکم رہی،سالانہ فی کس آمدن 5 لاکھ 9 ہزار 174 روپے ریکارڈ کی گئی،فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 43 ہزار 968 روپے مقررکیا تھا تھا، سروے،بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799 ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی۔

زرعی شعبےکی کارکردگی 2 فیصد ہدف کےمقابلے 0.6 فیصد ریکارڈکی گئی،اہم فصلوں کی پیداوارمنفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلےمنفی 13.5 فیصد رہی،کاٹن 30.7 فیصد، مکئی 15.4 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد گر گئی،چاول 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار میں بھی 8.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،چھوٹی فصلوں کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کی نسبت 4.8 فیصد رہی،سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات، سبز چارے کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صنعتی شعبےکا گروتھ ٹارگٹ 4.4 فیصد اورکارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈکیاگیا،ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو، پیٹرولیم کی پیداوار میں اضافہ ہوا،خوراک، کیمیکلز، لوہے، اسٹیل، الیکڑیکل، مشینری،فرنیچرکی پیداوار گر گئی،سروسز سیکٹر کا سالانہ ہدف 4.1 فیصد، کارکردگی 2.9 فیصد رہی۔

تعمیراتی شعبےکی کارکردگی 5.5 فیصد ہدف کےمقابلے6.6 فیصدریکارڈکیا گیا،بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد،کارکردگی منفی 1.5 فیصدریکارڈکی گئی،چھوٹی صنعتوں کا ہدف 8.2 فیصد،کارکردگی 8.8 فیصد رہی۔

بجلی، گیس، واٹرسیکٹرکی گروتھ 2.5 فیصد ہدف کےمقابلے 28.9 فیصد رہی،صحت کےشعبےکا ہدف 3.2 فیصد، کارکردگی 3.7 فیصد رہی،تعلیم کےشعبےکی کارکردگی 3.5 فیصد ہدف کی نسبت 4.4 فیصد رہی،نجی شعبےکو قرضے 294 ارب سے بڑھ کر 870 ارب روپےتک پہنچ گئے،مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا،ٹیکس ٹو جی ڈی پی 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی،

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور فیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور پاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی پاکستانی سفارتی وفد امریکا سے برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کیلئے مکمل تیار ہیں، فیلڈ مارشل کا ایل او سی پر جوانوں سے خطاب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: معاشی اہداف وفاقی حکومت میں ناکام

پڑھیں:

ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)پاکستان بزنس فورم کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاکستان بزنس فورم نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ درآمدی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے لیے ایس آر او جاری کیا جائے۔پاکستان بزنس فورم نے کہاکہ فنانس بل 2025 میں درآمدی کپاس پر جی ایس ٹی لگانے کا اعلان ہوا تھا، لیکن تاحال ایس آر او جاری نہیں ہوسکا ہے بجٹ کی منظوری کو تین ہفتے ہو چکے ہیں کیا وجہ ہے کہ اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔

پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بعض بااثر گروپ ایس آر او کے اجرا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے، ایف بی آر معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الفور ایس آر او جاری کرے، روئی کے درآمد کنندگان اب تک بیرونِ ملک سے تقریبا 75 لاکھ گانٹھوں کے معاہدے کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

احمد جواد نے کہا کہ بڑی مشکل سے مقامی کپاس کو پارلیمان سے لیول پلیئنگ فیلڈ ملی ہے وقت آگیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے، پاکستان کو ایک بار پھر کاٹن کنٹری بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں کاٹن ریوائیول پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔احمد جواد نے کہا کہ حکومت غیر ضروری درآمدات سے مقامی صنعت کو ہونے والے نقصان کے پیش نظر خام مال کی درآمدات کو ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم سے مکمل طور پر خارج کر دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیراعظم
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے:وزیراعظم
  • معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے؛ عالمی بینک
  • معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے، عالمی بینک
  • دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
  • انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ کی کوشش ناکام، بلوچستان سے 20بنگلہ دیشی گرفتار
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی