گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوادر: بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں زلزلے کے جھٹکوں سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی۔ مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز گوادر سے 8 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ متعدد مقامات پر خوفزدہ شہریوں نے کھلے میدانوں میں پناہ لی، زلزلے کے بعد سول ڈیفنس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
گوادر سمیت بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقوں میں حالیہ دنوں میں زلزلے کے جھٹکوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس نے شہریوں میں تشویش بڑھا دی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں بھی گزشتہ چند روز کے دوران اب تک دو بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں، جن کی شدت بالترتیب 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زلزلے کے
پڑھیں:
25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے
ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 25 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF ایونٹس) سے سیلاب کا خدشہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو، ہنارچی، درکوٹ اور اشکومن شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ، چناب، جہلم اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافے کا امکان ہے، جبکہ چناب پر مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
جہلم میں منگلا اور کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ، شگر اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
شمشال، ہوشے، سالتورو اور ملحقہ علاقوں میں اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا بھی خطرہ ہے۔ بلوچستان کے ژوب، شیرانی، سبی اور موسیٰ خیل کے علاقوں میں بھی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں جانب سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔