پرتگال نے یوئیفانیشنز لیگ کا ٹائٹل دوسری بار جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
پرتگال نے یوئیفانیشنز لیگ کا ٹائٹل دوسری بار جیت لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
یوئیفا نیشنز کپ کا ٹائٹل پرتگال نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد دوسری بار اپنے نام کرلیا۔
پرتگال کی ٹیم نے پینالٹی ککس پر دفاعی چیمپئن اسپین کو پانچ کے مقابلے میں تین گول سے شکست دی۔ مقررہ وقت میں پرتگال اور اسپین نے دو دو گول کیے تھے۔
فرانس نےجرمنی کو0-2سےہراکرتیسری پوزیشن حاصل کی،دونوں ٹیمیں اضافی وقت میں کوئی گول نہ کر سکیں، جس کے بعد میچ کا فیصلہ پینالٹی ککس پر کرایا گیا۔
تیسری پوزیشن کے میچ میں فرانس نے میزبان جرمنی کو دو صفر سے ہرا دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت آسٹریلیا نے آئندہ برس وائٹ بال سیریز کیلئے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی اسلام آباد کی تمام زونل اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات کالعدم قرار، ایسوسی ایشنز تحلیل، تمام عہدیداران فارغ پاکستان ساوتھ ایشین گیمز 2025کی میزبانی کیلئے تیار، تیاریوں کے حوالے سے اعلی سطح کمیٹی تشکیل کیرالہ کمیونٹی کے ایونٹ میں شاہد آفریدی اور عمر گل مدعو، بھارتیوں کو آگ لگ گئی پاکستان کے ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں گولڈ میڈل جیت لیا دوسرا ٹی 20،پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر سیریز جیت لیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
فرانس کی سپریم کورٹ نے بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے
اپنے ریمارکس میں فرانسوی چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چونکہ بشار الاسد دسمبر 2024ء میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کیبعد اب صدر نہیں رہے، اسلئے ممکن ہے کہ کسی نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں یا کیے جا چکے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ آج فرانس کی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ کسی بھی سربراہ مملکت کے صدارتی استثنیٰ کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جس کے بعد پیرس کے تحقیقاتی ججوں کی جانب سے شام کے سابق صدر "بشار الاسد" کی گرفتاری کا جارہ کردہ حکم منسوخ ہو گیا۔ یاد رہے کہ فرانسوی حکام نے نومبر 2023ء میں بشار الاسد کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔ مذکورہ عدالت نے بشار الاسد پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 21 اگست 2013ء کو دمشق کے علاقے مشرقی غوطہ میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے۔ حالانکہ اس وقت کی شامی حکومت نے اس فرانسوی الزام کو مسترد کرتے ہوئے باغیوں کو واقعے کا قصوروار ٹھہرایا۔ فرانس کی عدالتی نظام نے اس کیس کی عالمی قانونی دائرہ اختیار (Universal Jurisdiction) کے تحت سماعت کی، جو سنگین جرائم کے خلاف کارروائی کی اجازت دیتا ہے، چاہے ان جرائم کا کہیں بھی ارتکاب کیا جائے۔ اس سلسلے میں فرانس کے چیف جسٹس "کرسٹوف سولارڈ" نے کھلی عدالت کے اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا کہ چونکہ بشار الاسد دسمبر 2024ء میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اب صدر نہیں رہے، اس لئے ممکن ہے کہ کسی نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں یا کیے جا چکے ہوں۔ لہٰذا ان کے خلاف قانونی تحقیقات جاری رہ سکتی ہیں۔