بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے، مہتاب حیدر
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
ماہر معاشیات اور سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے کہا ہے کہ اس سال اکنامک گروتھ 2.68 فیصد رہی ہے جبکہ آبادی کی گروتھ 2.55 فیصد رہی ہے، ملکی معیشت کا کل حجم 411 بلین ڈالر ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے کہا کہ ایگریکلچر سیکٹر کی گروتھ ایک فیصد سے بھی کم رہی ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بڑی اہم فصلوں کپاس، گندم، مکئی کی پیداوار میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، انڈسٹریل سیکٹر میں لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ میں کمی ہوئی ہے، سروسز سیکٹر کی گروتھ 2 فیصد سے زیادہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔
مہتاب حیدر نے کہا کہ حکومت اس وقت بھی آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے، ملک میں معاشی استحکام آیا ہے، ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن اب بھی ہمیں معاشی گروتھ کو مزید بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنے چاہییں۔
مزید پڑھیے: ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
مہتاب حیدر نے کہا کہ بجٹ میں زیادہ ریلیف ملنے کا امکان نہیں ہے، تنخواہ دار طبقے کو 50 ارب روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکنامک سروے تنخواہ دار طبقہ سینیئر صحافی مہتاب حیدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اکنامک سروے تنخواہ دار طبقہ مہتاب حیدر نے کہا کی گروتھ کہا کہ
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔