گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔
مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرکاری بینک کے موٹر سائیکل کے مطابق حادثے کے
پڑھیں:
سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل
کراچی:سندھ گورنمںٹ سعود آباد اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر آغا عامر کو سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ اتار کر پرائیوٹ گاڑی پر لگانے پر معطل کردیا گیا۔
محکمہ صحت کے ذمے دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ معطل ہوئے ڈاکٹر آغا عامر نے سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کی سرکاری گاڑی کلٹس کی نمبر پلیٹ اتار کر اپنی پرائیویٹ کار میں لگا رکھی تھی، اوریجنل نمبر پلیٹ کا کلر یلو تھا جسے گرین کلر کرکے نمبر پلیٹ میں ٹیمپرنگ بھی کردی گئی تھی۔ وہ پرائیویٹ کار کوئی اورشخص چلاتا تھا۔
منگل کو ایم ایس کے قریبی دوست کی سعود آباد اسپتال کی سرکاری گاڑی کلٹس جی ایس۔ 6751 جب شاہراہ بھٹو کے ٹول پلازا پہنچی تو وہاں موجود عملے نے ٹول ٹیکس طلب کیا جس پر گاڑی میں موجود شخص نے ٹول ٹیکس دینے سے انکار کیا اور کہا کہ سرکاری گاڑی ہے اور میں سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کا ایم ایس ہوں۔
اس پر ٹول ٹیکس والوں کو شبہ ہوا اور انھوں نے گاڑی کی تصاویر بناکر متعلقہ حکام کو بھیج دیں جس پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سندھ گورنمنٹ سعود آباد اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے انہیں محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کے تحریری احکامات جاری کردئیے۔
واضح رہے کہ صوبائی محکمہ صحت نے 20 دسمبر 2024ء کو سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد کے ایم ایس ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی گریڈ 20 کا تبادلہ کرکے گریڈ 19 کے ڈاکٹر آغا عامر کو ایم ایس مقرر کیا تھا۔ ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی گریڈ20 کی سینیارٹی لسٹ میں 5 ویں نمبر پر ہیں اور ڈاکٹر آغا عامر گریڈ 19 کی سینیارٹی لسٹ میں 140 ویں نمبر پر تھے لیکن حکومت سندھ نے سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے ڈاکٹر آغا عامر کو قواعد کے برخلاف تقرری کے احکامات جاری کیے۔