کراچی:

شہر قائد کے نجی بینک میں واردات کے دوران ڈکیت سکیورٹی گارڈ کی مدد سے کروڑوں روپے کے زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔

نارتھ ناظم آباد میں نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران سکیورٹی گارڈ کی مدد سے نامعلوم مسلح ملزمان گیس کٹر استعمال کرکے 30 میں سے 22 لاکرکاٹ کر ان میں موجود کروڑوں روپےمالیت کے طلائی زیورات،بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر،سکیورٹی گارڈ کا اسلحہ و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کربا آسانی فرار ہوگئے۔

پولیس نے موقع پرپہنچ کربینک کے سکیورٹی گارڈ کوگرفتارکرلیا اور بینک ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجرکی مدعیت میں نامعلوم مسلح ملزمان کےخلاف درج کرکے تفتیش کاآغازکردیا ہے۔

پولیس کے مطابق عید الاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران بینک میں ڈکیتی کا واقعہ نارتھ ناظم آبادتھانے کےعلاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ڈی میں پیش آیا، جس کی اطلاع ملنے پر پولیس حکام موقع پرپہنچے اور بینک کی سکیورٹی پر مامور گارڈ امان اللہ کوحراست میں لے لیا۔ پولیس نے جائے واردات سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کوطلب کیا۔

اس موقع پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو)کے افسران واہلکاربھی اطلاع ملنے پہنچے۔

حکام کے مطابق زیرحراست  بینک کے سکیورٹی گارڈ نےاپنے دیگر 10 سے 12 ساتھیوں کوہفتے اوراتوارکی درمیانی شب  بینک  کے اندرگیٹ کھول کرداخل کروایا۔ مسلح ملزمان وائٹ کرولا اورایک بلیورکشے میں آئے تھے۔ ملزمان لاکرکاٹنے کے لیے کٹنگ ویلڈربھی ساتھ لائے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی جانب سے بینکوں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ اسی طرح نجی مائیکرو فنانس کو بھی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ زیرحراست گارڈ امان اللہ  سے تفتیش کی جا رہی ہے اوردوران تفتیش سکیورٹی گارڈ اپنے دیگرساتھیوں کی نشاندہی کررہا ہے۔  امید ہے پولیس جلد بینک ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرنے میں کامیاب ہوجائے گی ۔

دوسری جانب نجی مائیکروفنانس بینک میں ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ بینک منیجرعامراقبال کی مدعیت میں درج کرلیاگیا ہے۔مدعی مقدمہ نے بتایا کہ 6 جون سے 9 جون تک عید الاضحیٰ کی تعطیلات تھیں، اس دوران ایم ایس ایم سکیورٹی گارڈ کمپنی کے فراہم کردہ 2 سکیورٹی گارڈز محمد اویس اورعمر دین صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک اور ایک سکیورٹی گارڈ امان اللہ رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔

انہوں نے بتایاکہ بینک کے اے ٹی ایم بوتھ کے اندر سے بینک میں جانے  کے لیے دروازہ موجود ہے جب کہ سکیورٹی گارڈ بینک کے اندر ہی موجود ہوتا ہے۔ بینک کی بلڈنگ گراؤنڈ پلس ون ہے اور لاکرز گراؤنڈ فلور پر بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا بینک ضرورت مند لوگوں کو طلائی زیورات ضمانت کے طورپررکھ کرنقد قرض فراہم کرتا ہے  اورطلائی زیورات بینک کے لاکرزمیں موجود ہوتے ہیں، جس کا بینک میں ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں بینک میں وارات کی اطلاع اتوار کی صبح ریجنل منیجرسرفرازحسین نے بذریعہ فون اور سکیورٹی سپروائررشکیل نے اطلاع دی اوربتایا کہ صبح آنے والے سکیورٹی گارڈ عمردین نے بتایا کہ 6 جون کی رات ساڑھے10 بجے کے قریب 5 اشخاص اے ٹی ایم بوتھ کے برابروالےگیٹ سے سکیورٹی گارڈ شفت امان اللہ کے دروازے کھولنےپربینک کےاندر داخل ہوئے۔

ڈاکوؤں کے پاس ویلڈنگ گیس سلنڈرکا مکمل سیٹ اورلوہے کی راڈ وغیرہ تھیں، جنہوں نے سکیورٹی گارڈ امان اللہ کے ہاتھ پاؤں باندھے اورگیس سلنڈر کی مدد سے لاکر کا دروازہ کاٹا اورصارفین کے رکھے ضمانتی زیورات نکال لیے۔

ملزمان نے طلائی زیورات کے 2 سیف اورایک بڑے نقد رقم کے سیف کو کاٹنے کی  بھی کوشش کی لیکن ناکام رہے، جس کی رقم سیف میں محفوظ ہے جب کہ طلائی زیورات کے 30 لاکرز میں سے 22 لاکرزمیں طلائی زیورات لوٹ لیے۔

سکیورٹی گارڈ امان اللہ کی غفلت سے مسلح ملزمان بینک میں دخل ہوئے ۔ ملزمان ایک گاڑی اورایک رکشے پرسوار ہوکر آئے تھے۔ ملزمان بینک میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر،سکیورٹی گارڈ کا پسٹل و رپیٹر بارہ بور اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہو گئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈکیتی کی واردات گارڈ امان اللہ طلائی زیورات سکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ کی مدد سے انہوں نے بینک کے لوٹ کر

پڑھیں:

ایک اور اداکارہ کا پورا دن گھر میں بےہوش پڑے رہنے کا انکشاف

پاکستان شوبز کی اداکارہ عمارہ چوہدری نے کراچی میں تنہا رہنے کے اپنے تجربے کا احوال بتا دیا۔ 

حال ہی میں عمارہ چوہدری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شریک ہوئیں جہاں انہوں نے ساتھی اداکارہ حمیرا اصغر کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کیلئے بھی اکیلئے رہنا آسان نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بہت سے لوگ پڑھائی یا کام کی وجہ سے دیگر شہروں سے آکر تنہا رہتے ہیں اور ایسے میں گھر والوں کو بہت یاد بھی کرتے ہیں۔ عمارہ نے بتایا کہ ان کا تعلق بھی لاہور سے ہے ان کا گھر اور اہلِ خانہ لاہور میں ہیں مگر وہ اکثر کام کے سلسلے میں کراچی میں اکیلی رہتی ہیں۔

عمارہ نے بتایا کہ ایک مرتبہ وہ کورونا کے دنوں میں جب شوٹ سے واپس گھر آئیں تو کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے بےہوش ہوگئیں اور پورا دن بےہوش پڑی رہیں۔ اس دوران ان کے گھر والوں نے رابطہ نہ ہونے پر ان کے مالک مکان سے رابطہ کیا جس نے دروازہ کھٹکھٹایا تو وہ ہوش میں آئیں۔ 

اداکارہ نے بتایا کہ جب میں نے اپنا موبائل دیکھا تو گھر والوں کی بہت ساری کالز آئی ہوئی تھیں۔ عمارہ کا کہنا تھا کہ مالک مکان نے بتایا کہ ان کے گھر والوں کی کال آئی تو ان کے کہنے پر اس نے آخر دروازہ کھٹکھٹایا ورنہ وہ سمجھے تھے کہ میں لاہور جاچکی ہوں۔

یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر 8 جولائی کو کراچی میں کرائے کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔ اداکارہ کی موت اکتوبر میں ہوئی تھی جس کی کئی مہینوں تک کسی کو خبر نہیں ہوسکی۔ 

متعلقہ مضامین

  • ایک اور اداکارہ کا پورا دن گھر میں بےہوش پڑے رہنے کا انکشاف
  • کراچی، کورنگی میں پولیس مقابلہ، 2 ڈاکو ہلاک، 1 زخمی
  • کراچی، دو مختلف پولیس مقابلوں میں 2 زخمی سمیت 3 ڈاکوؤں کو گرفتار
  • کورنگی میں دوسرے روز بھی ڈاکوؤں نے جیولرز کی دکان سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لوٹ لیے 
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
  • راولپنڈی میں گھر سے 1 کروڑ 70 لاکھ روپے اور 15 تولے زیورات چوری
  • خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش،والدین خوشی سے نہال
  • کراچی، کباڑ کے بڑے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی
  • کراچی میں خوش نصیب جوڑے کے ہاں بیک وقت پانچ بچوں کی پیدائش
  • کراچی: جیولری شاپ میں ڈکیتی، زخمی دکاندار دم توڑ گیا