اللہ تعالیٰ قربانی کے فلسفے کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے‘اعجاز قادری
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اللہ تعالیٰ قربانی کے اس فلسفے کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں بھی وہ قربانی کا وہ جذبہ اللہ کی رضا کے لیے اپنے بچہ قربان کر دینا اور باپ اور بیٹے کی ایسی محبت جو دنیا میں مثال بن گئی اور اللہ کو وہ ادا اتنی پسند آئی کہ وہ مسلمانوں کے اوپر اس کو واجب کر دیا گیا۔ دنیا میں جانور بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔دیکھیں کتنے اطاعت ہے ان جانوروں کے اندر وہ بھی اللہ کی رضا کے لیے اپنے قربان ہو رہے ہیں تو ہمیں اور آپ کو چاہیے کہ دنیا میں جو مسلمان تتر بتر ہیں مسلمانوں پہ ظلم و زیادتی ہے چاہے وہ کشمیر میں ہو چاہے وہ فلسطین کے غزہ کے مسلمان ہو آج غزہ کے مسلمان بھی اسی وقت میں اسی راہ میں قربانی بھی دے رہے ہیں جنازے بھی اٹھا رہے ہیں اور اس کے بعد نماز عید بھی ادا کر رہے ہیں اور یقینا یہ جذبہ اسلام کا جذبہ ہے محبت کا قربانی کا اسلامی سال شروع ہوتا ہے محرم کا پہلا مہینہ آتا ہے قربانی سے شروع ہوتا ہے اور آخری مہینہ آتا ہے وہ بھی قربانی ہے وہاں پہ 10 دن ہیں یہاں بھی 10 دن ہیں تو دین اسلام ہے قربانی کا نام اور ہم یقینا آج ہماری ترقی نہ ہونے کی وجہ جو ظلم اور ستم کے پہاڑ مسلمانوں پہ توڑے جا رہے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے مقصد کو بھول گئے ہم قربانی کرتے ہیں کہ اس قربانی کے مقصد کو سمجھنا پڑے گا کہ قرب سنت ابراہیم کا مقصد کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
معرکۂ حق کے دوران بھارت کی بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں قربان ہوئیں، جن میں ایک کمسن اور معصوم شہید ارتضیٰ عباس بھی شامل ہے۔
ارتضیٰ عباس ان نہتے شہریوں میں سے تھا جنہیں بھارت نے نام نہاد ’’آپریشن سندور‘‘ کے دوران اپنی درندگی کا نشانہ بنایا۔
شہادت کے وقت ارتضیٰ عباس کے والد، لیفٹیننٹ کرنل ظہیر عباس، خود لائن آف کنٹرول کے محاذ پر دشمن کے خلاف صف آراء تھے۔ کمسن بیٹے کی شہادت اُن کے فرائض کے آڑے نہ آئی اور وہ بدستور محازِجنگ پر موجود رہے۔
یہ جذبہ اس بات کی گواہی ہے کہ دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں نہ تو ہماری عوام کے حوصلے پست کر سکتی ہیں اور نہ ہی ہمارے جوانوں کے عزم کو متزلزل کر سکتی ہیں۔
قوم معصوم شہید ارتضیٰ عباس کو سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے، جن کی قربانی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔