برطانیہ میں اسرائیلی نیوی کے یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
بیلجیم میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہند رجب فاؤنڈیشن (HRF) نے برطانیہ میں اسرائیلی بحریہ کی اسپیشل فورس "شیطیت 13" اور اس کے کمانڈر وائس ایڈمرل ڈیوڈ سعار سلامہ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر کر دی ہے۔
تنظیم کے مطابق، شکایت کل اسرائیلی فورسز کے ذریعے برطانوی پرچم بردار کشتی "مدلین" پر حملے کے بعد دائر کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا: "مدلین کشتی، جو فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ تھی، غزہ کے شہریوں کے لیے طبی سامان، خوراک اور بچوں کے دودھ جیسی امدادی اشیاء لے جا رہی تھی۔"
HRF کا کہنا ہے کہ یہ کشتی جب اسرائیلی نیوی کے شیطیت 13 کمانڈوز نے روکی، تب وہ سمندر میں 60 ناٹیکل میل (111 کلومیٹر) کے فاصلے پر بین الاقوامی پانیوں میں موجود تھی، اور قانونی طور پر برطانوی سرزمین شمار ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ ہند رجب فاؤنڈیشن اس فلسطینی بچی کے نام پر قائم کی گئی ہے جو غزہ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئی تھی۔ تنظیم پہلے بھی ہزار سے زائد اسرائیلیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ثبوت عالمی فوجداری عدالت (ICC) میں جمع کروا چکی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاس اینجلس میں گارڈز کی تعیناتی، ریاست کیلیفورنیا کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کرنیکا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاست کیلیفورنیا نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔
کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل، روب بونٹا کے مطابق، یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے ریاستی نیشنل گارڈز کو وفاق کے ماتحت لا کر لاس اینجلس میں تعینات کرنے کے اقدام کے خلاف کیا گیا ہے، جسے ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف کیلیفورنیا، خصوصاً لاس اینجلس میں شدید احتجاج جاری ہے۔ مظاہروں کے دوران بعض مقامات پر گاڑیوں کو نذرِ آتش بھی کیا گیا، جس کے بعد صدر ٹرمپ نے نیشنل گارڈز کو امن و امان قائم کرنے کے لیے تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قانون شکنی اور اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور امریکا میں پرتشدد مظاہروں کی کوئی گنجائش نہیں۔
اٹارنی جنرل روب بونٹا نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گورنر گیون نیوسم کو نظرانداز کرتے ہوئے ریاستی خودمختاری کو پامال کیا، جو نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ اس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام بلاجواز تھا، کیونکہ نہ تو کسی بغاوت کا خطرہ تھا، نہ بیرونی مداخلت کا اندیشہ، اور نہ ہی کوئی ایسی صورتحال تھی جو وفاقی حکومت کو اس طرح کی مداخلت پر مجبور کرتی۔