نئے عمرہ سیزن کا آج سے آغاز، سعودی عرب میں داخلہ یکم محرم سے ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
عمرہ ویزہ کیلئے ہوٹلز کی بکنگ لازمی قرار دی گئی ہے۔ ہوٹل ووچر کی فیڈنگ کے بغیرعمرہ ویزہ جاری نہیں ہوگا۔ ٹرانسپورٹ کا ووچر بھی سسٹم میں فیڈ کرنا ضروری ہوگا۔ عمرہ زائر کی حرمین شریفین میں نقل و حرکت کا خاکہ پیش کرنا ہوگا۔ وزات کا عملہ فزیکل معائنہ کیا کرے گا۔ وزارت اس کیلئے علیحدہ ٹیمیں تشکیل دے رہی ہے۔ زائرین کی ایک شہر سے دوسرے شہر نقل و حرکت کی نگرانی بھی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ نئے عمرہ سیزن کا آج سے آغاز ہو گیا۔ عمرہ ویزہ آج سے جاری ہو سکے گا۔ سعودیہ میں داخلہ یکم محرم سے ہو گا۔ سعودی وزارت الحج نے نئی عمرہ پالیسی کی تفصیلات جاری کر دیں۔ عمرہ ویزہ کیلئے ہوٹلز کی بکنگ لازمی قرار دی گئی ہے۔ ہوٹل ووچر کی فیڈنگ کے بغیرعمرہ ویزہ جاری نہیں ہوگا۔ ٹرانسپورٹ کا ووچر بھی سسٹم میں فیڈ کرنا ضروری ہوگا۔ عمرہ زائر کی حرمین شریفین میں نقل و حرکت کا خاکہ پیش کرنا ہوگا۔ وزات کا عملہ فزیکل معائنہ کیا کرے گا۔ وزارت اس کیلئے علیحدہ ٹیمیں تشکیل دے رہی ہے۔ زائرین کی ایک شہر سے دوسرے شہر نقل و حرکت کی نگرانی بھی کی جائے گی۔
سعودی وزارت الحج نے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ مکہ مدینہ کے صرف رجسٹرڈ اور منظورشدہ ہوٹلز بک ہو سکیں گے۔ انہیں ہوٹلز کی بکنگ فیڈ کئے گئے ووچر کے بعد ویزے کا اجراء ممکن ہو سکے گا۔ سعودی وزارت کا کہنا ہے قواعد و ضوابط کی پابندی لازمی ہوگی، خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کیساتھ کمپنی کی بندش اور عمرہ ویزہ کی مستقل پابندی شامل ہے۔ عمرہ ویزہ کیلئے عمرہ کمپنیوں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ آج سے عمرہ ویزہ کو اجراء 15 شوال تک جاری رہے گا۔ حجاج کرام کی واپسی یکم محرم سے قبل تک یقینی بنانے کے بعد یکم محرم سے عمرہ زائرین کو سعودی عرب آنے کی اجازت ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمرہ ویزہ کی یکم محرم سے نقل و حرکت
پڑھیں:
پاکستان سے عراق جانے والے مرد زائرین پر سخت شرائط عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بغداد:۔ عراقی حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں، جن کے مطابق اب زیارت ویزہ کے اجرا کے لیے عمر کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر پاکستانی مردوں کو زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔
البتہ 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا۔ یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق نئی پالیسی کا براہِ راست اثر ان زائرین پر زیادہ تعداد میں پڑے گا جو انفرادی طور پر زیارت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم خاندانوں کے ساتھ آنے والوں کے لیے راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔