جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی ہنڈائی نے ایک دلچسپ پارکنگ روبوٹ تیار کیا ہے جو آپ کی کار کو کسی بھی انسانی ویلے سروس سے بہتر پارک کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مصنوعی ذہانت ڈرون اور روبوٹس کو کیسے زیادہ مہلک بنا دے گی؟

کار کمپنیوں نے انسانی ڈرائیوروں کو متوازی پارکنگ یا تنگ جگہوں پر بیک اپ کرنے کے دباؤ سے نجات دلانے کے لیے جدید خودکار پارکنگ کے حل میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ کچھ سسٹم دوسروں سے بہتر نکلے ہیں لیکن جب تک کہ آپ اس طرح کے جدید نظام کے لیے تھوڑی سی اضافی رقم ادا کرنے کو تیار نہیں ہوتے آپ اپنی ہی پارکنگ کی مہارتوں کے ساتھ پھنسے رہیں گے۔

لیکن کیا ہو اگر آپ کی پرانی یا سستی کار کو انجن کو چلائے بغیر خود بخود پارک کرنے کا کوئی طریقہ نکل آئے؟ جنوبی کوریا کی کمپنی ہنڈائی نے ایک ذہین پارکنگ روبوٹ تیار کیا ہے جو کسی بھی قسم کی کار کے نیچے پہنچ کر اس کے پہیوں کو اٹھا سکتا ہے اور پھر اسے کسی مخصوص پارکنگ جگہ پر اطمینان سے پارک کر سکتا ہے۔

مکمل طور پر خودمختار گاڑیاں آنے میں شاید اب بھی خاصا وقت لگ جائے اور ویلے پارکنگ کرنے والے خود کو روبوٹ انقلاب سے محفوظ سمجھتے ہوں لیکن یہ صرف اس لیے ہے کہ ان میں سے اکثر نے ہنڈائی کے WIA پارکنگ روبوٹ نیٹ ورک کو کام کرتے نہیں دیکھا۔

پچھلے سال اس کی رونمائی ہوئی تھی۔ یہ WIA  فلیٹ میٹل سلیبس پر مشتمل ہے جو کہ 110 ملی میٹر سے زیادہ اونچا نہیں ہے جو دراصل پتلا سا روبوٹ ہے اور 2.

2 ٹن تک گاڑیوں کے نیچے سلائڈ ہوتے ہوئے چاروں پہیوں کو اٹھانے کے لیے 2 دھاتی ہاتھوں کو استعمال کرتا ہے اور پھر گاڑی کو کسی بھی انسان سے بہتر پارک کر سکتا ہے۔

ہنڈائی کے فلیٹ پارکنگ روبوٹس کیمروں اور LiDAR سے لیس ہیں، اور گاڑیوں کو پارکنگ کی جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے میٹل بیلے ڈانسر کی طرح مل کر کام کرتے ہوئے 1.2 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے: دنیا کی پہلی روبوٹ فائٹ: پہلوانوں کے تابڑ توڑ حملوں، ناک آؤٹس نے سب کو حیران کردیا

جنوبی کوریا کے ڈویلپر نے کہا کہ کیو آر کوڈز روبوٹس کے کام کو بہت آسان بنا دیتے ہیں جن سے ہر کار کو اس کی مخصوص پارکنگ کی جگہ پر فٹ کرنے میں مدد ملتی ہے۔

WIA  پارکنگ روبوٹ سسٹم کی نقاب کشائی کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں ہنڈائی نے پہلے ہی اس سسٹم کو سیئول میں اپنے آفس کی عمارت کے ساتھ ساتھ سنگاپور انوویشن سینٹر میں استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور اس حوالے سے ویڈیوز بھی جاری کی ہیں کہ یہ کتنا اچھا کام کرتا ہے۔

کمپنی کا اسمارٹ پارکنگ کنٹرول سسٹم بیک وقت 50 روبوٹ چلا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ہیومنائیڈ روبوٹس کس طرح انقلاب لارہے ہیں؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ چینی کمپنی شینزین شانی ٹیکنالوجیز کی جانب سے اسی طرح کا ایک روبوٹ نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا جس کا استعمال غیر قانونی طور پر کھڑی گاڑیوں کو فوری طور پر اٹھانے اور سڑکوں اور پارکنگ کی جگہوں کو ٹو کرنے والے ٹرکوں سے زیادہ مؤثر طریقے سے خالی کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پارکنگ کی جھنجھٹ خودکار پارکنگ روبوٹ ہنڈائی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خودکار پارکنگ روبوٹ ہنڈائی پارکنگ روبوٹ ہنڈائی نے پارکنگ کی پارک کر سکتا ہے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

شفیق غوری…مزدورحقوق کے علمبردار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شفیق غوری ایک مخلص اور محنتی ٹریڈ یونینسٹ تھے جنہوں نے اپنی پوری پیشہ ورانہ زندگی مزدوروں کی خدمت اور ٹریڈ یونین تحریک کے لیے وقف کر دی تھی۔ مزدوروں کے حقوق کے لیے ان کے جذبے نے انہیں اس میدان میں ایک ناگزیر شخصیت بنا دیا تھا۔
غوری صاحب ملک میں لیبر قوانین اور ٹریڈ یونین کے حقوق کے صف اول کے ماہرین میں سے ایک کے طور پر مشہور تھے۔ اس کی گہری معلومات ان کی قابلیت کی صرف ایک مثال تھی۔ وہ نہ صرف ایک غیر معمولی مذاکرات کار تھے، جو کارکنوں کے لیے سازگار شرائط ملازمت پر بات کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے، بلکہ وہ مختلف اہم فورمز پر کارکنوں اور ٹریڈ یونینوں کی نمائندگی کرنے کے ماہر بھی تھے۔ لیبر قانون سازی اور سہ فریقی اداروں (جس میں حکومت، آجر اور کارکن شامل ہیں) کے بارے میں ان کی معلومات بہت گہری تھیں، جس کی وجہ سے وہ مزدوروں کی ہر سطح پر وکالت میں انتہائی موثر تھے۔ انہوں نے محنت کے محکموں اور متعلقہ سرکاری اداروں کی کارروائیوں اور پالیسیوں پر ہمیشہ گہری اور چوکنا نظر رکھی، جوابدہی اور کارکنوں کے تحفظ کے قوانین کی پابندی کو یقینی بنایا۔ محنت کش طبقے کو ایک طاقتور، باخبر آواز بلند کرنے والے کی حیثیت سے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔
شفیق غوری صاحب کے ساتھ تعلق تو بہت پرانا تھا مگر ان کے ساتھ مل کر کام اس وقت شروع ہوا جب ہم دونوں نے ویپکوپ کے عہدیداروں کے طور پر خدمات انجام دیں، یہ پلیٹ فارم صنعتوں اور ان کے کارکنوں دونوں کی بہتری کے لیے بنایا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر میں نے تجربہ کار رہنما ایس پی لودھی کے ساتھ مل کر 2001 اور 2003 کے درمیان انڈسٹریل ریلیشنز ایکٹ کا دوبارہ مسودہ تیار کرنے کا اہم کام انجام دیا۔

ایس پی لودھی صاحب کے انتقال کے بعد، میں نے اپنی توجہ شفیق غوری کے ساتھ مل کر کام کرنے پر مرکوز کر دی تاکہ مزدوروں سے متعلق متعدد قانون سازی کی تجاویز تیار کی جا سکیں۔ ہمارا سب سے گہرا تعاون ایک اہم چار رکنی کمیٹی میں ہوا، جہاں غوری صاحب اور میں نے مزدوروں کی نمائندگی کی، جبکہ یو آر عثمانی اور اے ایچ حیدری آجروں کی نمائندگی کرتے تھے۔ اس کمیٹی نے کئی سال بہت متحرک ہو کر کام کیا۔
اس عرصے کے دوران، میں نے غوری صاحب کے لیے بے پناہ عزت محسوس کی، انہیں ایک ایسے شخص کے طور پر پایا جس میں محنت کے قوانین، ان کی پیچیدہ تشریح اور ان کے مضمرات کا وسیع عملی تجربہ تھا۔ اگرچہ ہماری کوششیں ہمیشہ محنت کش طبقے کے حقوق کے لیے لابنگ اور مضبوطی سے آگے بڑھانے پر مرکوز تھیں، لیکن میں نے محسوس کیا کہ غوری صاحب جب محنت کشوں کے بنیادی اصولوں کی بات کرتے ہیں تو وہ غیر معمولی طور پر سخت اور غیر سمجھوتہ کرنے والے تھے۔ انہوں نے مسلسل مضبوط، حقائق پر مبنی دلائل اور ٹھوس مثالوں کے ساتھ میدان میں حصہ لیا، اس بات کو یقینی بنایا کہ محنت کش طبقے کی آواز کو بغیر کسی سمجھوتے کے سنا جائے۔ ان کی لگن تحریک کے لیے ایک زبردست اثاثہ تھی۔
اس سچے، مخلص اور دیانتدار ٹریڈ یونینسٹ کا انتقال تمام کارکنوں اور ان کی تنظیموں کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک کے لیے وقف کر دی، بے مثال دیانت اور ایمانداری کے ساتھ خدمت کی۔ ایک پرعزم وکیل اور مزدوروں کے حقوق کے محافظ کے طور پر شفیق غوری کی میراث محنت کش طبقے کو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

قمر الحسن گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • زرمبادلہ کے ذخائر اور قرض
  • شفیق غوری…مزدورحقوق کے علمبردار
  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • کراچی کے پارک میں سیکڑوں مردہ کوؤں کی ویڈیو، اصل ماجرا سامنے آگیا
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • بدین ،جعلی چیک دینے کاجرم ثابت،کارڈیلرکو30 ماہ قیدکا حکم
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟