پختونخوا شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 44 ڈگری کو چھو گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جب کہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع شدید گرمی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں، جہاں میدانی علاقوں میں موسم نہایت گرم اور خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور کا درجہ حرارت گزشتہ روز 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔
تخت بھائی میں درجہ حرارت 41، تیمرگرہ، دیر بالا اور چترال میں 35، کالام میں 29 جبکہ مالم جبہ میں 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو نسبتاً ٹھنڈے علاقوں میں شامل ہیں۔
میدانی اضلاع میں گرمی کی شدت نے معمولاتِ زندگی کو بھی متاثر کیا ہے اور شہریوں کو ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ مجموعی طور پر موسم خشک اور گرم رہے گا، تاہم چترال، بالائی دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور کوہستان کے بعض مقامات پر تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان بھی موجود ہے۔ ان علاقوں میں درجہ حرارت نسبتاً کم رہنے کی توقع ہے، جس سے جزوی طور پر موسم میں بہتری آ سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے عوام کو گرمی کی شدت کے پیش نظر غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز اور پانی کا زیادہ استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے بچوں اور بزرگوں کو خصوصی احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ڈگری سینٹی گریڈ گرمی کی
پڑھیں:
سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سیاستدانوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاست تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے، ہم بات چیت کرنے کے پہلے بھی تیار تھے، اور اب بھی تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں بیٹھتی تو توقعات سے کچھ زیادہ ہی لے کر جاتی، عرفان صدیقی
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو سمجھنا چاہیے کہ صرف سیاسی بیانات دینے سے کام نہیں چلے گا، ان پر ایک صوبے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بڑی فراخدلی سے سہیل آفریدی کو کہاکہ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ملکی صورت پر ہونے والی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں انہوں نے شرکت ہی نہیں کی۔
9 مئی واقعات کی انکوائری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ انکوائری کی ضرورت وہاں پیش آتی ہے، جہاں کوئی ابہام ہو۔
پاک افغان کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے استنبول مذاکرات میں بالکل واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
انہوں نے کہاکہ افغان طالبان رجیم کی جانب سے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس کا وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان کشیدگی پی ٹی آئی دہشتگردی سہیل آفریدی شہباز شریف عطااللہ تارڑ مذاکرات وزیر اطلاعات وزیراعظم پاکستان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز